کس نے دستک دی کون آیا ہے
Posted: Mon Nov 01, 2021 10:43 am
قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوایے ۔ شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درد سے کوئی بلبلایا ہے
اور تسکین کوئی پایا ہے
ہر طرف بے بسی کا ہے عالم
وقت دھیرے سے مسکرایا ہے
درد دل ختم ہی نہیں ہوتا
گھاو اپنوں نے یوں لگایا ہے
دل تھا ویران ایک عرصے سے
کس نے دستک دی کون آیا ہے
چار دن کی ہے زندگی جس نے
ہر قدم پر ہی آزمایا ہے
ہنس رہے ہو تم ایسے انساں پر
جس کو تقدیر نے رُلایا ہے
عیب لوگوں کے دیکھتے ہو تم
کیا بزرگوں نے گُر سیکھایا ہے
آپ رہتے خفا خفا ہیں خیالؔ
کس نے دل آپ کا دُکھایا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ