اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے
قارئین کرام ایک فی البدیہہ تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبتوں سےجو ڈر رہا ہے
وہ نفرتوں سے گزر رہا ہے
وہ باغیوں میں شمار ہو گا
اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے
نہ چپقلش کا شکارہو اب
کہیں کوئی ایسا گھر رہا ہے
خوشی سے پاگل ہوا ہے کوئی
تو کوئی جل جل کے مر رہا ہے
خُدا سے اپنی مرادیں مانگو
مرادیں پوری جو کر رہا ہے
حیات ہے اختتام پر تو
خمارِ ہستی اتر رہا ہے
وہ اپنے انجام سے ہے غافل
جو اپنی حد سے گزر رہا ہے
خیالؔ کیسے تُو زندگی کے
ہر ایک پل سے مُکر رہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- اگرکوئی سر اُبھر رہا ہے.jpg (87.11 KiB) Viewed 92 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)