آپ کا ظلم و ستم خوب مزا دیتا ہے
Posted: Tue Dec 28, 2021 12:17 pm
قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوایے ۔ شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خود کو انسان جو نظروں سے گرا دیتا ہے
وقت بھی ہو کے خفا خوب سزا دیتا ہے
اپنے ہاتھوں سے تراشے ہوئے پتھر انساں
دل کی تسکین سے بھگوان بنا دیتا ہے
بت ہے پتّھر کا سمجھتا ہے خدا کا پَرْتَو
عقل پر تالے اندھیروں کے لگا دیتا ہے
آدمی حد سے نکلتا ہےجو باغی ہو کر
مشکلیں حد سے مقدر کی بڑھا دیتا ہے
حوصلہ پست ہوا کرتا ہے رب سے مایوس
خود کشی کر کے سدا خود کو سزا دیتا ہے
دوسروں سے نہ امیدیں کوئی رکّھو لوگو
آدمی ایسے ہر اک دوست گنوا دیتا ہے
آپ کے لفظ کلیجے کو ہیں لگتے صاحب
آپ کا ظلم و ستم خوب مزا دیتا ہے
کیجیے اپنی محبت کا نہ اظہار خیالؔ
چہرہ خود آپ کے اس دل کا پتا دیتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ