اب آپ اپنے ہاتھ کھڑے بس ہلائیے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 430
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
اب آپ اپنے ہاتھ کھڑے بس ہلائیے
اردو کے چاہنے والوں کی خدمت میں سلام عرض ہے18 مئی 2016میں لکھا کلام آپ احباب کے ذوق و بصارتوں کی نذر
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فرصت ملے جناب تو کچھ کر دکھائیے
تارے فلک سے توڑ کے دھرتی پہ لائیے
ہوتی رہے گی آپ کی عزّت جنابِ من
بندر نچائیے کوئی کرتب دکھائیے
جتنا ملا تھا وقت وہ برباد کر دیا
افسوس کیجیے بھلے ٹسوئے بہائیے
شرما رہے ہیں آپ تو گھونگھٹ کی آڑ میں
اپنے حسین چہرے سے گھونگھٹ ہٹائیے
ہم سے نظر ملاتے ہوئے ڈر رہے ہیں آپ
اب خوف وؤف چھوڑیے نظریں ملائیے
تھا آپ پر بھروسہ مگر اب نہیں رہا
آپ آسمان سر پہ اگرچہ اٹھائیے
اچھے نہیں لگے ہمیں تیوَر جناب کے
ایسے غضب نہ ڈھائیے کچھ مسکرائیے
ایک ایک کر کے چھوڑ گئے ساتھ سب خیالؔ
اب آپ اپنے ہاتھ کھڑے بس ہلائیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- اب آپ اپنے ہاتھ کھڑے بس ہلائیے.jpg (92.75 KiB) Viewed 89 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)