جیت کے بازی میں ہارا ہوں
Posted: Wed Jan 05, 2022 11:47 am
قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک ہلکا پھلکا تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوایے ۔ شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم جو کہو تو مل لیتا ہوں
کس نے کہا تم سے روٹھا ہوں
میں تو ہمیشہ سے ایسا ہوں
خود کو بدلنے سے ڈرتا ہوں
تم نہیں اوروں جیسے تو پھر
دُور تمہی سے کیوں رہتا ہوں
بھیڑ میں ہو گا کوئی اپنا
سوچ کے اتنا ہی ٹھہرا ہوں
لوگ نہیں پہچانے مجھ کو
جیت کے بازی میں ہارا ہوں
چھوڑ کے تم بھی مجھ کو جاؤ
چھوڑ گئے سب میں تنہا ہوں
ہاتھ مرا بھی کوئی تھامے
سینے میں میں بھی دل رکھتا ہوں
جان نچھاور کردوں سب پر
دل کا خیالؔ ایسا اچھا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ