پنچھی سے کہہ رہا ہے اجی لوٹ آئیے
Posted: Thu Jan 06, 2022 9:26 am
قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک فی البدیہہ تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوایے ۔ شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غصّے میں دانت پیسیے یا کٹکٹائیے
یا آسمان سر پہ اب اپنے اٹھائیے
صیاد دیکھیے ہے سراپاء التجا
پنچھی سے کہہ رہا ہے اجی لوٹ آئیے
گزریں جو بے بسی کی کسی کیفیت سے آپ
آئینہ دیکھ لیجیے اور مسکرائیے
اپنی خطا پہ دوسروں سے ہو گئے خفا
للہ اس طرح سے نہیں آزمائیے
کچھ تو ادب سے آپ بھی رکھیےشغف حضور
اتنا خفا نہ ہوئیے اب مان جائیے
ہمدردیاں بٹوریے لوگوں سے ہر طرف
منہ کھول کھول روئیے ٹسوے بہائیے
ہے زندگی یہ چاردنوں کی جنابِ من
آپس میں پیار کیجیے اور دل لگائیے
ہر وقت کاٹ کھانے کو کیوں ڈوڑتے ہیں آپ
اب تو خیال ؔ میٹھی زباں بول جائیے
۔۔۔۔۔۔۔
توجیہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ