ہو سوز دل میں تو آنکھوں سے اشک بہتے ہیں
Posted: Wed Feb 23, 2022 10:41 am
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم ایسے لوگوں سے خود دور دور رہتے ہیں
کسی کے بارے میں جو الٹا سیدھا کہتے ہیں
غرض کو دوستی کی آڑ میں لیے رکّھیں
ہمارے گرد کچھ ایسے بھی لوگ رہتے ہیں
جو چپ رہوں تو مجھے کہہ رہے ہیں سب بزدل
جواب دوں تو مجھے بدتمیز کہتے ہیں
سِتم فروش ترا تو کوئی کمال نہیں
کمال ان کا ہے تیرا سِتم جو سہتے ہیں
خطا ہوئی جو اگر ہم سے مان لی ہم نے
قصور وار ہمیں پھر بھی لوگ کہتے ہیں
نہ سر پہ چھت ہو اگر سائبان کی صورت
تو اس مکان کے دیوار در بھی ڈھیتے ہیں
خیالؔ تجھ میں کچھ احساس کی کمی ہے کیا
ہو سوز دل میں تو آنکھوں سے اشک بہتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ