Page 1 of 1

کتنی ہے مجبور عورت گھر چلانے کے لیے

Posted: Tue Mar 15, 2022 11:19 am
by ismail ajaz

پاکستان ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے دوسری شادی جرم ہے گالی ہے عیاشی ہے بدکاری ہے بغاوت ہے ہاں ناجائز تعلقات رکھنا آنکھ مٹّکا کرنا دوستیاں نبھانا ایک دوسرے کو بہلانا پھسلانا رجھانا
گھیرنا وقت گزاری کرنا سب جائز ہے حلال ہے
مسلمانانِ پاکستان میں خواتینِ پاکستان مر جائیں گی مگر دوسری شادی کی بات کی تو خودکشی کر لیں خود مر جائیں گی یا آپ کو مار دیں گی
آئیے ہم اپنے رسول اللہ ﷺ کا ان کے ساتھیوں رضوان اللہ علیھم اجمعین کا ایک جائزہ لیں
رسول ﷺ نے 13 خواتین سے نکاح کیا جن میں غالباً سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ سبھی شادی شدہ تھیں جن کے سابقہ شوہر انتقال فرما گئے تھے یا انہیں طلاق دے دی گئی تھی ، یہ وہ تعلیم ہے جسے اللہ کے رسولﷺ نے عملاً اختیار کیا اور امت کو اس کی تعلیم دی
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے چار شادیاں کیں، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے آٹھ شادیاں کیں، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے آٹھ شادیاں کیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نو شادیاں کیں
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے چار شادیاں کیں، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے آٹھ شادیاں کیں، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے آٹھ شادیاں کیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نو شادیاں کیں
*ایک ہی شادی کرنے والے صحابہؓ !!*
*کسی نے پوچھا کہ ایسے کسی صحابی کا نام بتائیں جنہوں نے زندگی میں صرف ایک شادی کی ہو؟ تو تلاش بسیار کے باوجود دماغ کے گوگل سے کوئی جواب نہ بن پایا۔ مجبورا کتبِ سیرِ صحابہ کی طرف رجوع کرنا پڑا۔ مگر وہاں بھی ورق گردانی کا سلسلہ طویل تر ہوتا چلا گیا، لیکن کسی ایک بھی ایسے صحابی کا نام سامنے نہیں آیا، جس نے رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد طویل زندگی پائی ہو اور ایک ہی شادی پر اکتفا کیا ہو۔ البتہ ایسے کئی اصحابِ مصطفی ص کے نام نظر سے گزرے، جنہوں نے پہلی شادی کی اور کچھ عرصے بعد راہِ خدا میں شہید ہوگئے یا قبل از نکاح ہی وہ جام شہادت نوش کر گئے۔ پھر کافی جستجو کے بعد “طویل زندگی پانے والے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے صرف ایک ہستی ایسی ملی، جن کی صرف ایک بیوی ہونے پر مورخین نے اتفاق کیا ہے اور وہ ہیں اِس امت کے درویش حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ۔ (نام: جندب بن جنادہ) جن کی وفات تک حضرت ام ذر رضی اللہ عنہا کے علاوہ کوئی بیوی نہیں تھی۔” ان کا مسلک ہی جمہور صحابہ کرام سے نرالا اور فقر و زہد اور ترکِ دنیا پر مبنی تھا۔ تاہم “بعض مورخین نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی لکھاکہ انہوں نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے علاوہ کسی خاتون سے شادی نہیں کی تھی۔”*
(البدایہ والنہایہ۔ اُسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ)
امام ذہبی رحمہ اللہ نے سیر اعلام النبلاء میں نقل کیا ہے کہ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ نے یکے بعد دیگرے تقریباً ستر شادیاں کی تھیں۔
حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ نے پانچ شادیاں کی تھیں
پاکستان میں کتنی لڑکیاں رشتوں کے انتظار میں بوڑھی ہو گئیں کتنی بیوائیں بے یارو مددگار اپنوں کی ہوس کی بھینٹ چڑھ گئیں جو ایک وقت کی روٹی کے لیے اپنے ہی عزیزوں رشتے دراروں کو ان کی ہوس پوری کر کےاپنی گزر بسر کی قیمت چکاتی ہیں جینے کا خراج ادا کرتی ہیں جو ناقابلِ بیان ہے
جو بھی ہیں اپنے پرائے سب خریداروں میں ہیں
کتنی ہے مجبور عورت گھر چلانے کے لیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ