یوں آپ سے الفت کا اشارہ نہیں ہوتا
Posted: Mon Mar 21, 2022 11:29 am
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔
جو غیر کا ہوتا ہے ہمارا نہیں ہوتا
ہر شخص کے ساتھ اپنا گزارا نہیں ہوتا
اللہ سے بندے کی نظر جب بھی ہٹی ہے
اللہ کی نظروں میں وہ پیارا نہیں ہوتا
دنیا سے ہدایت کے بغیر آدمی جائے
پھر اس سے بڑا کوئی خسارا نہیں ہوتا
مانگےتُو مدد رب کے علاوہ بھی کسی سے
یوں تو کبھی ظلمت سے کنارا نہیں ہوتا
جھکتا ہے کوئی سر جہاں مخلوق کے آگے
ظلمت کا پھر اس جیسا نظارہ نہیں ہوتا
مشکل میں بھی اللہ سے مانگے نہ مدد جو
اللہ کبھی اس کا سہارا نہیں ہوتا
بک جاتا ہے انسان یہاں چند ٹکوں میں
ایمان اگر دل میں اتارا نہیں ہوتا
لفظوں کو محبت کی زباں دیتا میں یارو
نفرت سے اگر تم نے پکارا نہیں ہوتا
بے لوث ہی چاہا ہے جسے چاہا ہے ہم نے
مطلب سے کوئی آنکھ کا تارا نہیں ہوتا
نفرت جو خیالؔ آپ کے ہے دل میں پنپتی
یوں آپ سے الفت کا اشارہ نہیں ہوتا
۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار