خواب و خیال میں فقط آپ پہ جان وار دی
Posted: Wed Apr 06, 2022 4:58 am
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ جو مسکرا دیے زندگی نے بہار دی
روٹھے جو آپ درد نے دل میں کسک اتار دی
اپنی خطا بھی دوسروں کی ہی خطا قرار دی
دوست بھی سارے کھو دیے زندگی بھی یہ ہار دی
آپ کی جب ہنسی سنی غم سبھی دور ہو گئے
زندگی نے صدا ہمیں خوشیوں کی بار بار دی
تم نے جسے سُنا تھا وہ ہم نے کبھی کہا نہیں
زندگی بدگمانیوں میں ہی کہیں گزار دی
وقت نے تلخ ہے کیا زندگی کا حسیں سفر
زندگی خواہشات اور آرزوؤں نے مار دی
خود کو نکالتے ہوئے وقت تمام ہو گیا
عمر جہاں فریب کی پستیوں میں اتار دی
زندگی میں کبھی خوشی اور کبھی آئیں غم کے پل
دل میں کھلیں گے گل کہ جب زندگی نے بہار دی
آپ نہیں ملے ہمیں آپ کی جستجو رہی
خواب و خیال میں فقط آپ پہ جان وار دی
آپ ہیں کیوں خفا خفا ہم نے کِیا ہے کیا غلط
مفت کی زندگی ملی مفت میں ہی گزار دی
ہم پہ کرم ہے آپ کا جان فدا ہے آپ پر
آپ نے ہم پہ کی نظر زندگی بھی سنوار دی
اپنی خوشی نہ تھی ہمیں آپ کی تھی خوشی عزیز
پیار تھا آپ سے ہمیں آپ پہ زیست وار دی
شکوہ گلہ نصیب سے کیسے کریں خیالؔ ہم
زندگی نے ہر ایک پل یاد ہے دلفگار دی
۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ