طرحی غزل - لگتا ہے بہار اب کے خزاؤں کی پلی ہے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
sfaseehrabbani
-
-
Posts: 142
Joined: Wed May 26, 2010 2:07 pm
Location: Muscat, Oman
Contact:

طرحی غزل - لگتا ہے بہار اب کے خزاؤں کی پلی ہے

Post by sfaseehrabbani »

طرحی غزل
لگتا ہے بہار اب کے خزاؤں کی پلی ہے
"گلشن میں کوئی پھول نہ غنچہ نہ کلی ہے"
دشوار ہوا ہے مرا شہ مات سے بچنا
دنیا نے کوئی چال بڑی سخت چلی ہے
پُر نور چراغوں کو بجھاتے چلے جانا
یہ رسم زمانے میں ہواؤں سے چلی ہے
دن بھر تو مشقت کے الاؤ میں جلا ہوں
آسانی سے چولھے میں کہاں آگ جلی ہے
یہ بھوک ہی افلاس کا عنوانِ جلی ہے
بیسن کی ہے روٹی نہ ہی مصری کی ڈلی ہے
حیراں ہوں کسی سمت بھی رستہ نہیں دیتی
لگتا ہے کہ یہ دنیا کوئی بند گلی ہے
یہ شعر کہ لہکا ہے جو ڈالی پہ غزل کی
جدت کا ہے غنچہ تو روایت کی کلی ہے

شاہین فصیح ربانی
آپ مغرور کیوں سمجھتے ہیں
مجھے کم بولنے کی عادت ہے


http://sfaseeh.webs.com/
Post Reply