ڈھونڈتے ہو کن میں تم اب آدمیت کا چلن
Posted: Sat Jul 23, 2022 2:39 pm
قارئین کرام ایک غیر مردف کلام 10 جولائی 2022 میں تحریر کیا پیش خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاسباں اب چور ہے اور رہنما ہے راہزن
ظلم گلچیں نے کیا ہے جس سے اجڑا ہے چمن
دوسروں کو دیکھ کر تکلیف میں ہنستے ہیں لوگ
ڈھونڈتے ہو کن میں اب تم آدمیت کا چلن
آخرت برباد ہو جاتی ہے اس انسان کی
نفس کی جو بندگی میں زندگی بھر ہو مگن
آپ کا لہجہ کلیجہ کاٹتا ہے اس طرح
درد دل سے ہر گھڑی سینے میں رہتی ہے جلن
مجھ کو نظروں سے گرانے والے خود ہی گر پڑے
ہو گئے ہیں دیکھیے سب رائیگاں ان کے جتن
زندگی کے سارے پل کر دیتی ہے بے حد حسیں
آپ کی یادوں کی دل میں میٹھی میٹھی سی چھون
اس قدر ہے دیکھیے ہم کو محبت آپ سے
منتظر پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں کب ہو ملن
زندگی سے شکوہ ہرگز کیجیے گا مت خیالؔ
زندگی تو نام ہی ہے زندگی بھر کے جتن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ