تم اس درندے کو حیواں سے آدمی کر دو
Posted: Sun Aug 07, 2022 5:40 pm
آج میں خواتین سے مخاطب ہوں
تمہارے زیر اثر جو نہ بن سکا انسان
تم اس درندے کو حیواں سے آدمی کر دو
حوا کی بیٹیوں کو آدم کے بیٹے سے اس کی بدمعاشیوں اجارہ داریوں حق تلفیوں خودغرضیوں مطلب پرستیوں طوطاچشمیوں بد چلنیوں مارا ماریوں غلط کاریوں مکاریوں چالاکیوں ستم ظریفیوں عیاشیوں غیر ذمہ داریوں کے پس پردہ فنکاریوں گلکاریوں سے جو شکوہ شکایت ہے اس کی ذمہ دار وہ خود ہیں
آپ سب مجھ سے سخت ناراض ہوں گی مگر ٹھہریے اپنی خفگی کا اظہار کرنے سے پہلے میری معروضات میری گزارشات میری درخواست میری تاویلات و تحقیقات پر بھی نگاہ ناز مرکوز فرمائیے اس کے بعد مجھے کھری کھری سنائیے
عرض خدمت ہے
مرد بیس سال تک مرد نہیں بنتا بچہ کہلاتا ہے ہمارے معاشرے میں اور اس کی پرورش نانیاں دادیاں پھپھیاں ممانیاں مائیں خالائیں اور باجیاں کرتی ہیں یا پھر پرائمری لیول تک استانیاں کرتی ہیں اور یہ ساری کی ساری عورتیں ہوتی ہیں
جب بیس بائیس سال تک لڑکا بچہ بنا ان کے زیر نگرانی زیر تربیت رہتا ہے تو اسے اپنے خیالات اپنے مزاج پر کیوں نہیں ڈالتیں اس لڑکے کو ایسا بنا کر معاشرے کے حوالے کیجیے جس میں اس کی کارکردگی آپ کی توقعات اور خواہشات کے مطابق ہو
آپ خواتین انسانیت کی پرڈکٹیو فیکٹریز ہیں
آپ خواتین انسانوں کی تخلیق و تعمیر کی فیکٹریاں ہیں اگر پروڈکشن میں فالٹ ہے تو فیکٹری اور اس کے کارندوں کا قصور ہے آپ اخلاقیات میں کردار میں شخصیت میں اس بچے کی پوری زندگی کی ذمہ دار ہیں جو یہ بچہ آپ سے تربیت حاصل کرنے کے بعد اپنی شخصیت اپنے کردار اور اپنی ذمہ داریوں سے اس معاشرے میں کوئی رول ادا کرنے والا ہے تو خدارا خود پر رحم کیجیے اپنی مصنوعات کو عیب دار بدکردار خودغرض مطلبی اور شاطر بنا کر پوری انسانیت کے ساتھ ظلم مت کیجیے
اپنی پروڈکٹس کو اتنا معیاری بنا کر مارکیٹ تک پہنچائیے کہ اس کے صارفین اس سے مستفیض ہونے والوں کو کسی قسم کی تکلیف پریشانی یا شکایت آپ سے نہیں ہو اور معاشرے میں انسانیت کو فروغ ملے
آپ کی نارضامندی اور نااتفاقی کا منتظر
اسماعیل اعجاز خیال