Page 1 of 1

تیرا غلام بن کے میں جاں تجھ پہ وار دوں

Posted: Wed Oct 05, 2022 9:57 am
by ismail ajaz


قارئین کرام بحیثیت سیاہ ست دان خیال پیش خدمت ہے امید ہے آپ غور وفکر فرمائیں گے

عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تبدیلیوں کی آس دوں پھر انتظار دوں
باتیں بناؤں گالیاں بے اختیار دوں

زنبیل سے تُو بھر مرا کشکول باربار
تیرا غلام بن کے میں جاں تجھ پہ وار دوں

سودا کروں وطن کا میں لے کر بڑی رقم
اور ذلتوں میں قوم کو اپنی اتار دوں

عیاشیاں کریں یہاں دن رات حکمران
یوں ملک کی عوام کو قرضوں کی مار دوں

غربت کا اک عذاب مسلط ہو ہر طرف
مہنگائی کو فروغ دوں چیخ و پکار دوں

تم مجھ کو اعتماد کا دیتے رہو گے ووٹ
میں ملک کے نظام کو بس خلفشار دوں

ہر شخص زندگی سے ہو بے زار اس قدر
جینا حرام کر دوں میں یوں انتشار دوں

جو لوٹتے ہیں ملک کو ان کو دوں اقتدار
سر پر بٹھاوں ان کو میں پھولوں کے ہار دوں

اس دیس میں کروں میں حکومت تمام عمر
پردیس میں رہیں مرے بچے سنوار دوں

قانون کی پکڑ میں رہے عمر بھر غریب
اشرافیہ کو ملک سے راہ فرار دوں

توڑوں حدیں میں ساری رہوں ملک میں اگر
قانون کو بدلنے کا خود اختیار دوں

مشکل ترین زندگی کر کے خیالؔ میں
بے بس ہوئی عوام کے دل کو قرار دوں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ