سچ بولنے پہ آپ کو مارا نہ جائے گا
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
سچ بولنے پہ آپ کو مارا نہ جائے گا
قارئین کرام دو غزلہ تازہ کلام حالات و واقعات کے پیشِ نظر آپ اہلِ فکر و دانش کی نذر
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُٹّھے گا درد سینے میں بولا نہ جائے گا
جو کچھ ہوا ہے آپ سے دیکھا نہ جائے گا
خود سانپ راستے سے گزرنے دیا گیا
اس پر یقیں لکیر کو پیٹا نہ جائے گا
بکتا ہے جھوٹ آج تو سچ کی دکان پر
کل جھوٹ اس دکان میں بیچا نہ جائے گا
اپنی زبان آپ خودی کاٹ لیجیے
پھر بولنے سے آپ کو روکا نہ جائے گا
انصاف مانگتے ہیں یہاں ظلم کر کے لوگ
ظلمت سے لوگو نور نکالا نہ جائے گا
سچ بولیے تو اس کی ضمانت بھی لیجیے
سچ بولنے پہ آپ کو مارا نہ جائے گا
جب آپ اپنے عہد کے پابند ہیں نہیں
تو عہد کر کے کیوں اُسے توڑا نہ جائے گا
کیا ہو رہا ہے تم کو غَرض ہے نہیں خیالؔ
تم سے تو جیسے حشر میں پوچھا نہ جائے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو مر گیا سو مر گیا سوچا نہ جائے گا
تھا سانحہ جو قتل سے جوڑا نہ جائے گا
کچھ دن کے بعد لوگ سبھی بھول جائیں گے
قاتل سے کچھ بھی بعد میں پوچھا نہ جائے گا
آسانیاں کیوں زندگی بانٹے گی چار سُو
کیا بے گناہ قید میں رکّھا نہ جائے گا
مرنے کے بعد آپ کی عزت کریں گے لوگ
زندہ جو ہوں گے آپ تو چاہا نہ جائے گا
قاتل نے کر دیا ہے سب انسانیت کا قتل
بھگتے گا آخرت میں جو بخشا نہ جائے گا
ہم باوفا ہیں درد سمیٹیں گے عمر بھر
پرآپ سے یہ درد سمیٹا نہ جائے گا
جو کچھ ہوا برا ہے مگر کیجیے یہ عہد
سپنے دِکھا کے قوم کو لُوٹا نہ جائے گا
اب بھی ہے وقت آپ سدھر جائیے خیالؔ
آئی قضا تو آپ سے بھاگا نہ جائے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- سچ بولنے پہ آپ کو مارا نہ جائے گا.jpg (130.31 KiB) Viewed 205 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)