انہی کے واسطے قفس قیام گاہ کر دیا
Posted: Mon Nov 18, 2024 7:02 pm
یہ کلام ۳۱ مئی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو کم تمہارا لوگوں نے ہے عزّوجاہ کر دیا
تمھاری خود پسندی نے تمہیں تباہ کر دیا
کسی کو تھاہ کردیا کسی کو شاہ کر دیا
کسی کو پھول کردیا کسی کو کاہ کر دیا
تھے نفس کے غلام تم پہ شہوتیں سوار تھیں
نگاہ کو بچا کے تم نے ہر گناہ کر دیا
ہرایک شخص تم پہ اپنی جان سے فدا ہوا
تمہارے قرب نے سبھی کو کم نگاہ کر دیا
اُڑان شش جَہَت لیے پرندے اُڑ رہے تھے جو
انہی کے واسطے قفس قیام گاہ کر دیا
ادب لحاظ چھوڑ کر ہوئی جو قوم بدتمیز
تو تیرگی نے خودسری کو سنگِ راہ کر دیا
بغاوتوں میں سر اُٹھا کے حد سے جو گزر گئے
جکڑ کے وقت نے سبھی کو انتباہ کر دیا
کہا تھا ہم نے آپ سے نہ نفرتیں یوں کیجیے
جواب آپ نے ہمیں کبھی نہ چاہ کر دیا
خیالؔ پڑھ کے آپ کو اثرکچھ اس طرح ہُوا
کسی نے آہ کردیا کسی نے واہ کر دیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ