میری قسمت سے الجھ کر بارہا چھانا مجھے
Posted: Thu Nov 21, 2024 9:23 pm
یہ کلام ۱۰ جون ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نفرتوں سے پیار کا اظہار فرمانا مجھے
خوب بھایا دل چُرانا تیرا ترسانا مجھے
جھوٹ سنتے سنتے تجھ کو ایسی عادت ہو گئی
بول سچا سُن کے بھی تُو نے نہ پہچانا مجھے
اپنی صورت دیکھ کر وہ ہو گئے مجھ سے خفا
اور کہا اب آئینہ ہرگز نہ دکھلانا مجھے
نفرتوں نے کیا خوشی دی آپ کو فرمائیے
ماسوا اک فاصلے پر خود سے ٹھہرانا مجھے
آپ سے میں نے محبت کی یہ میرا جرم ہے
آپ کا بھی خوب ہے الفت میں دھمکانا مجھے
پوچھتا ہے ایک پروانہ محبت کا سوال
کیا ضرور اب شمع کی خاطر ہے مر جانا مجھے
آپ کو میرے سُخن پر ہو رہا ہے اعتراض
آپ ہی بتلائیے اب کیا ہے فرمانا مجھے
مشت بھر تھی خاک مجھ میں آزمائش نے خیالؔ
میری قسمت سے الجھ کر بارہا چھانا مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ