Page 1 of 1

ترے خیالؔ نے کیا کیا بنا دیا تجھ کو

Posted: Fri Nov 22, 2024 11:45 pm
by ismail ajaz


میانوالی
سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ کسی خاتون کی بات ہو رہی ہے مگر یہاں میں شہر کا ذکر کر رہا ہوں میاں والی جسے بہت اعزاز حاصل ہے کہ یہ میاں والی ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ میاں والی میاں والی ہے جب کہ اسے میاں سے سخت چڑ ہے جی جی آپ صحیح سمجھے کہ میاں والی کا تعلق خان صاحب سے ہے نہ کہ میاں صاحب سے اس لیے میاں والی میاں والی ہوتے ہوئے بھی میاں والی نہیں ہے
ہے ناں مزے کی بات 😃
جب کہ میانوالی کے مقابلے میں میاں والا بھی ہے جو پنجاب میں واقع ہے ایسے ہی جہاں کمار والا ہے وہاں کماراں والی بھی ہے جہاں کڑک والی ہے وہاں نائی والا بھی ہے
گجرانوالا ، جڑانوالا ، بورے والا ، ریساں والا ، شیرے والا ، رنگے والا ، لالیوالا ،بھی ہیں جنہیں کوئی نہیں پوچھتا
ایسے ہی ملکوال چکوال بھلوال کا حال احوال جاننے کے بعد آتے ہیں واپس میاں والی کی جانب کہ میاں والی کسی اور کو پسند کرتی ہے وہ میاں کو پسند نہیں کرتی بلکہ مغربی دنیا میں تو میاں والی کا تصور ہی ختم ہوتا جا رہا ہے وہاں کتوں والی نظر آتی ہے کہ نازک اندہام حسینہ کتے کے گلے میں پٹہ ڈالے بڑی شان بے نیازی سے اپنے لاڈلے کتے کو لیے خراماں خراماں چلی جا رہی ہے جسے دیکھ کر مرد حضرات لچا رہے ہیں اور تمنا کر رہے ہیں کہ کاش میں کتے کی جگہ ہوتا مگر آپ کو یقین نہیں آئے گا آج کے اس نام نہاد مہذب دور میں کتوں والی کی محبت سے سرشار ہو کر مرد حضرات نے
HUMAN DOGS
ہیومن ڈوگز بننے کا فیصلہ کر لیا ہے انہیں اپنے اندر کتوں والی فیلنگز ہوتی ہیں لہذا انہوں نے ان کتوں والی فیلنگز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کتوں والا جامہ چڑھا لیا ہے اور خود کو کتا سمجھنے لگے ہیں پاکستان میں تو بات بات پر کتوں والی ہوتی ہے مگر اہلِ مغرب نے کتوں والی شکل و صورت اختیار کر لی ہے وہ خود کو کتا سمجھنے لگے ہیں
جیسے ٹرانسجنڈر مرد ہوتے ہوئے خود کو عورت سمجھ کر مردانہ پارٹس کی موڈیفیکیشنز کروا کر اپنی وضع قطع کو نسوانیت کی بھینٹ چڑھا کر خود کو لیڈی ڈائینا سمجھ رہے ہیں خود کو نازک حسینہ میٹار دوشیزہ کے روپ میں دیکھنے کے لیے پالرز کو اپنے بناؤ سنگھار کا ٹھیکہ دے رہے ہیں اسی طرح اہلِ مغرب کے مردوں نے عورتوں کی کتوں سے محبت سے حسد کرتے ہوئے خود کو کتوں کی صف میں شامل کر دیا ہے انہیں کتوں والی فیلنگز ہونے لگی ہیں وہ خود کو کتا سمجھنے لگے ہیں اس لیے ہیومن ڈوگز بن کر کسی حسنہ کے کتے کہلانا چاہتے ہیں
جب کہ جاپان میں مسٹر ٹوکو نے ملینز ینز خرچ کیے کتا بننے کے لیے
خدا نےتجھ کو بنایا تھا آدمی لیکن
ترے خیالؔ نے کیا کیا بنا دیا تجھ کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔٓٓٓٓ