Page 1 of 1

2 GhazlaiN - Tanwir Phool

Posted: Tue Feb 25, 2025 1:29 am
by Tanwir Phool
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ردیفی غزل
دیکھتے رہتے ہیں یاں گندی سیاست کا جلوس
کاش اب آئے نظر مخلص قیادت کا جلوس
غزوہ ۂ خندق میں بھوکے پیٹ پر پتھر بندھے
یاد کرلو جب نکالو یوم محنت کا جلوس
وعدہ ء انا فتحنا رب نے یوں پورا کیا
جانب مکہ چلا تھا فتح و نصرت کا جلوس
بھول بیٹھے ہیں شعار بادشاہ کربلا
ہر محرم لاتا ہے یوم شہادت کا جلوس
آدم و حوا کی سب اولاد ہیں ، بھولیں فساد
کاش مل کر سب نکالیں اب محبت کا جلوس
مل رہے ہیں آج دو دل ، کیا سرور و کیف ہے
آئی ہے بارات ، اس کو کہئے بہجت کا جلوس
نعرہ ء لبیک لب پر ، سارے حاجی ہیں رواں
پھول ! یہ ہے رب کی تکبیر اور عظمت کا جلوس
( تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ )
==================
بسم اللہ الرحمن الرحیم
طرحی غزل
فریاد میری سن لے الہی
ہر سو ہے تیری یاں بادشاہی
ساجد ہیں تیرے ، حامد ہیں تیرے
" کیا چاند تارے ، کیا مرغ و ماہی "
سورج کو تونے بخشیں ضیائیں
تو نے ہی دی ہے شب کو سیاہی
سب سختیوں سے مولا ! بچا لے
نالہ ہے میرا یہ صبح گاہی
سیدھا ہمیں تو رستہ دکھا دے
ہم کو بنادے جنت کا راہی
منکر جو تیرے ، بدبخت ہیں وہ
بکتے سدا ہیں واہی تباہی
تجھ کو جو چھوڑے ، شیطاں کو پوجے
اس کے مقدر میں ہے تباہی
عقبی میں اس کا کچھ بھی نہیں ہے
جس نے فقط یہ دنیا ہے چاہی
تجھ کو ہے پیارا ، خوش بخت ہے وہ
جو دین حق کا سچا سپاہی
تو نے تو رحمت لکھی ہے خود پر
دیتا ہے قرآں اس کی گواہی
باغ سخن میں یہ پھول تیرا
کرتا رہے بس تیری ثنا ہی
( تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ )