الفت انہی کے جرم کی تصویر ہو گئی
Posted: Wed Apr 02, 2025 8:13 pm
یہ کلام ۱۳ جنوری ۲۰۲۵ میں لکھا گیا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم پر تمہارے پیار کی تاثیر ہو گئی
حالت جبھی تو دل کی بھی نخچیر ہوگئی
اٹّھی نظر جو آپ کی دلگیر ہو گئی
پھر اس کے بعد زندگی گھمبیر ہو گئی
غفلت کی نیند سوتے رہے جو تمام عمر
تقدیر ان کے پاؤں کی زنجیر ہو گئی
ماضی میں جینے والوں کا برباد ہوا حال
اور آنے والے کل کی بھی تقصیر ہو گئی
دنیا میں اپنے رب سے کیا جس نے انحراف
مفقود اس کی بخشش و تعزیر ہو گئی
مرنے سے قبل تیری جو توبہ ہوئی قبول
جنت میں تیرے نام کی جاگیر ہو گئی
بھٹکی ہوئی حیات کو جب مل گئی ڈگر
تھی تیرگی میں زندگی تنویر ہو گئی
ہم نے تمام زندگی چاہا جنہیں خیالؔ
الفت انہی کے جرم کی تصویر ہو گئی
جن لوگوں نے خیالؔ کیا اس پہ غور و فکر
دنیا انہیں کے واسطے تسخیر ہو گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ