Page 1 of 1

Namkeen TarHi Ghazal - Tanwir Phool

Posted: Fri Jun 13, 2025 5:31 am
by Tanwir Phool
نمکین طرحی غزل
وہ بونا ہے ، اچھلتا بے خطر ہے
بڑا باحوصلہ ، بے حد نڈر ہے
پھنسا جو ناک میں مرغی کے پر ہے
ہے آدھا اس طرف ، آدھا ادھر ہے
کہا اک چور نے یہ دوسرے سے
" پرائے مال پر رکھنا نظر ہے "
ٹپکتا ہے تری شلوار سے کچھ
ذرا تو دیکھ ، یہ کیوں تربتر ہے
رقیب اپنا ہے جیسے موٹا بھینسا
نہ اپنا وار کوئی کار گر ہے
تری لیلی تو محمل میں ہے بیٹھی
بنا مجنوں ہے تو اور دربدر ہے
ترے پاس آئیں کتنی تتلیاں پھول !
تری خوشبو میںُ یہ کیسا اثر ہے
( تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ )