'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی، نظم'''مسترد خانہ ہے دل.

Kalaam jis per vazn kii qaid nahiN
Post Reply
sajhashmi
-
-
Posts: 554
Joined: Thu Oct 23, 2008 7:40 am

'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی، نظم'''مسترد خانہ ہے دل.

Post by sajhashmi »

نظم'''مسترد خانہ ہے دل
''''''''''''''''''''''''''''''
عمر دوروزہ کہیں یا
جو بھی اس کو نام دیں
آرزو،اُمید،ارمانوں کی اک آماج گاہ تھا دل
نہ تھے مغموم ہم
اضطرابی،انتشاری کیفیت کو، کیا کریں
کیسے کہیں؟
بے حسی،محرومیوں کی،ناروا لمحوں کی
اس تقدیر کی
سب نے شکایت کی یہاں
پانے کو ہیں تیار سب
کھونے کو آمادہ نہیں کوئی
یہ میرا دل
پیہم غموں کے بوجھ سے سہمی ہوئی
انسانیت کا مونس و غم خوار دل
ہر درد کو سہتا رہا،جیسے رہا رہتا رہا
لیکن کہاں تک دوستو!
راہ ۔ طلب میں لُٹ چکی ہے
نقد ۔ جاں تک دوستو!
یہ دل بجائے سرد خانہ ؛ مسترد خانہ ہوا
'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی،کراچی
[/b]
sajhashmi
-
-
Posts: 554
Joined: Thu Oct 23, 2008 7:40 am

Re: '''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی، نظم'''مسترد خانہ ہے

Post by sajhashmi »

Aik aur nazm dekhiey:
اب مت لکھنا''''
مسائل کی طویل فہرست میں
اک مسئلہ اظہار کی ترسیل کا بھی ہے
میں جو باتیں لکھھ نہیں سکتا
چُپکے سے آنگن کے پیڑ سے کہہ دیتا ہوں
پیڑ کے اُوپر بیٹھی چڑیاں
میری باتیں اک دوجے سے کہہ کر
من ہی من میں مسکاتی ہیں
چاند! اُفق سے دیکھھ کے مجھھ کو
اپنی پلکیں دھیرے دھیمے جھپکاتا ہے
تارے آنکھھ مچولی کرتے
ساون کا سندیسہ لاتے
کالے نیلے بادل میں چھپنے لگتے ہیں
گھر کے مسائل
آمدنی کے بوجھھ
مجھے ڈسنے لگتے ہیں
میں جو باتیں لکھھ دیتا ہوں
سننے والے اُن کو سن کر
ہنستے ہنستے بالآخر رونے لگتے ہیں
ایسی باتیں اب مت لکھنا !
سیدانورجاویدہاشمی
Post Reply