غزل
مہتاب قدر
اس عہدِ بے اساس پہ کیا تبصرہ کریں
ٹوٹے ہوئے گلاس پہ کیا تبصرہ کریں
ناقص بیان، اُس پہ کہانی میں اتنے جھول
ہم ایسے اقتباس پہ کیا تبصرہ کریں
لٹنے کی اپنا کارواں، جس کو خبر نہ ہو
اس ہو ش پہ حواس پہ کیا تبصرہ کریں
اپنا وقار بیچ کے گھرکو سجائے جو
ہم اس گہر شناس پہ کیا تبصرہ کریں
ہم جانتے ہیں کون ہیں،کیاہیں،کہاں سے ہیں
پھراپنے آس پاس پہ کیا تبصرہ کریں
جنکی نظرمیں آگ ہو ،لاشیں ہوں، جلتے لوگ
وہ پھول پہ کپاس پہ کیا تبصرہ کریں
اتنا تو علم تھا کہ کوئی تشنہ لب رہا
ہم ساگروں کی پیاس پہ کیا تبصرہ کریں
امن و امان ہم سے ہے مہتاب ہر جگہ
اوروں کے ہم قیاس پہ کیا تبصرہ کریں