بہارِ عید
عید نغمہ ہے مسرّت کا اور شہنائی ہے
فرحتِ قلب و نظر اور مسیحائی ہے
عید کے نام سے سینوں میں خوشی جاگے ہے
خشک ذہنوں میں بھی اک تازہ نمی جاگے ہے
ہر طرف اطلس وِ کمخواب کے نظّارے ہیں
حُسن ہی حُسن ہے اورحُسن کے شہ پارے ہیں
سب کے چہروں پہ مسرّت کے دئیے جلتے ہیں
عید کے روز مسلمان گَلے مِلتے ہیں
عید کا چاند گلےِ ہوں تو مٹادیتا ہے
بچھڑے یاروں کو بھی اک بارِ ملادیتاہے
یہ تواک عام سا منظر جو نظرآتا ہے
پر یہی لمحہ غریبوں کے جو گھر جاتا ہے
عیدِ افلاس کے ماروں کی عجب ہوتی ہے
اپنی خوشیوں کا وہ اظہار نہیں بن سکتے
نئے کپڑوں کا وہ دیدار تو کرسکتے ہیں
نئے کپڑوں کے خریدار نہیں بن سکتے
اہلِ ثروت سے گزارش ہے وہ خوش ہوں لیکن
اپنی خوشیوں میں غریبوں کو بھی شامل کرلیں
اُنکے بچوں کو بنا کر نئے جوڑے مہتاب
اُنکے چہروں کو بھی خوش ہونے کے قابل کرلیں
عید انعام ہے اور حوصلہ افزائی ہے
عیداظہارِ تشکّر میں جبیں سائی ہے
*مہتاب قدر*
Mahtab Qadr
عید نغمہ ہے مسرّت کا اور شہنائی ہے
فرحتِ قلب و نظر اور مسیحائی ہے
عید کے نام سے سینوں میں خوشی جاگے ہے
خشک ذہنوں میں بھی اک تازہ نمی جاگے ہے
ہر طرف اطلس وِ کمخواب کے نظّارے ہیں
حُسن ہی حُسن ہے اورحُسن کے شہ پارے ہیں
سب کے چہروں پہ مسرّت کے دئیے جلتے ہیں
عید کے روز مسلمان گَلے مِلتے ہیں
عید کا چاند گلےِ ہوں تو مٹادیتا ہے
بچھڑے یاروں کو بھی اک بارِ ملادیتاہے
یہ تواک عام سا منظر جو نظرآتا ہے
پر یہی لمحہ غریبوں کے جو گھر جاتا ہے
عیدِ افلاس کے ماروں کی عجب ہوتی ہے
اپنی خوشیوں کا وہ اظہار نہیں بن سکتے
نئے کپڑوں کا وہ دیدار تو کرسکتے ہیں
نئے کپڑوں کے خریدار نہیں بن سکتے
اہلِ ثروت سے گزارش ہے وہ خوش ہوں لیکن
اپنی خوشیوں میں غریبوں کو بھی شامل کرلیں
اُنکے بچوں کو بنا کر نئے جوڑے مہتاب
اُنکے چہروں کو بھی خوش ہونے کے قابل کرلیں
عید انعام ہے اور حوصلہ افزائی ہے
عیداظہارِ تشکّر میں جبیں سائی ہے
*مہتاب قدر*
Mahtab Qadr