ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں گے کسی سے ہم

Moderator: sbashwar

Post Reply
nizamuddin
-
-
Posts: 164
Joined: Tue Mar 24, 2015 12:22 pm
Location: Karachi, Pakistan
Contact:

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں گے کسی سے ہم

Post by nizamuddin »

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں گے کسی سے ہم
پر کیا کریں کہ ہوگئے ناچار جی سے ہم
ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہم
منہ دیکھ دیکھ روتے ہیں کس بیکسی سے ہم
ہم سے نہ بولو تم اسے کیا کہتے ہیں بھلا
انصاف کیجئے پوچھتے ہیں آپ ہی سے ہم
بے زار جان سے جو نہ ہوتے تو مانگتے
شاہد شکایتوں پہ تری مدعی سے ہم
اس کو میں جا مریں گے مدد اے ہجوم شوق
آج اور زور کرتے ہیں بے طاقتی سے ہم
صاحب نے اس غلام کو آزاد کردیا
لو بندگی کہ چھوٹ گئے بندگی سے ہم
بے روئے مثل ابر نہ نکلا غبار دل
کہتے تھے ان کو برق تبسم ہنسی سے ہم
ان ناتوانیوں پہ بھی تھے خار راہ غیر
کیوں کر نکالے جاتے نہ اس کی گلی سے ہم
کیا گل کھلے گا دیکھئے، ہے فصل گل تو دور
اور سوئے دشت بھاگتے ہیں کچھ ابھی سے ہم
منہ دیکھنے سے پہلے بھی کس دن وہ صاف تھا
بے وجہ کیوں غبار رکھیں آرسی سے ہم
ہے چھیڑ اختلاط بھی غیروں کے سامنے
ہنسنے کے بدلے روئیں نہ کیوں گدگدی سے ہم
وحشت ہے عشق پردہ نشیں میں دم بکا
منہ ڈھانکتے ہیں پردۂ چشم پری سے ہم
کیا دل کو لے گیا کوئی بیگانہ آشنا
کیوں اپنے جی کو لگتے ہیں کچھ اجنبی سے ہم
لے نام آرزو کا تو دل کو نکال لیں
مومن نہ ہوں جو ربط رکھیں بدعتی سے ہم
(مومن خان مومن)


Image
Muzaffar Ahmad Muzaffar
-
-
Posts: 1258
Joined: Sun Feb 12, 2006 1:40 pm
Location: London, England
Contact:

Re: ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں گے کسی سے ہم

Post by Muzaffar Ahmad Muzaffar »

Janab Nizam Ud Din SaHib taslimaat!

Hakim Momin Khan Momin ki ghazal qarae'een kezaoq mutalea'ah ki nazr karne par be Had mamnoon hoN aesi ghazlooNse khususa" aajkiplood naa balad hai kalasikee tarz kiyeh ghazal mastee osarshaari liye huwe hai Momin kaye apna Culbila andaaz khoob thaa ye unhi ka HiSSah tha aor unhi ke saath geya.

Wassalam
Muzaffar
Post Reply