زلف آلام تھی جو سر نہ ہوئی
دو گھڑی چین سے بسر نہ ہوئی
مٹ گئی جب سے خواھش پرواز
زیست محتاج بال و پر نہ ہوئی
ہم نے یوں کی ہے دوسروں کی مدد
دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہوئی
یہ دعا ہے وہ روز عید منائے
عید اس سال جس کے گھر نہ ہوئی
عمر بھر پائی ہم نے اس کی سزا
جو خطا ہم سے عمر بھر نہ ہوئی
کس طرح وہ سحر کا جشن منائے
جس کے گھر میں ابھی سحر نہ ہوئی
ایک پل کو تمہیں بھلا بیٹھیں
یہ خطا ہم سے بھولکر نہ ہوئی
:بات نامعتبرکی اے :جاوید
لاکھ سچچی ہو معتبر نہ ہوئی
----------------------
خاوید بدایونی
(مقیم مسقط)
دو گھڑی چین سے بسر نہ ہوئی
مٹ گئی جب سے خواھش پرواز
زیست محتاج بال و پر نہ ہوئی
ہم نے یوں کی ہے دوسروں کی مدد
دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہوئی
یہ دعا ہے وہ روز عید منائے
عید اس سال جس کے گھر نہ ہوئی
عمر بھر پائی ہم نے اس کی سزا
جو خطا ہم سے عمر بھر نہ ہوئی
کس طرح وہ سحر کا جشن منائے
جس کے گھر میں ابھی سحر نہ ہوئی
ایک پل کو تمہیں بھلا بیٹھیں
یہ خطا ہم سے بھولکر نہ ہوئی
:بات نامعتبرکی اے :جاوید
لاکھ سچچی ہو معتبر نہ ہوئی
----------------------
خاوید بدایونی
(مقیم مسقط)