ہر قدم پر میرے آڑے کیوں چلا آتا ہے پیٹ
- ismail ajaz
- -
- Posts: 476
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
ہر قدم پر میرے آڑے کیوں چلا آتا ہے پیٹ
قارئین کرام گو کہ رمضان گزر چکا ہے کچھ رمضان کی برکتوں اور اپنی حرکتوں کی بات ہو جائے ، امید ہے پسند آئے گا یہ دو سال پرانا کلام ،اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشکلیں میرے لیے ہر سَمت سے لاتا ہے پیٹ
ہر قدم پر میرے آڑے کیوں چلا آتا ہے پیٹ
میں جو دسترخوان پر بیٹھوں تو اٹھ سکتا نہیں
سب ہڑپ کرتا ہوں میں اور پھولتا جاتا ہے پیٹ
میں تو یونہی مفت میں بدنام ہوتا ہوں سدا
میں کہاں کھاتا ہوں مجھ کو تو یہ کھلواتا ہے پیٹ
فاصلے لوگوں میں یوں بڑھنے لگے ہیں آج کل
جب گلے ملتے ہیں حائل سب میں ہو جاتا ہے پیٹ
پیٹ بھر کر خواب کی میں وادیوں میں جب گیا
آسماں تک جاں بلب پرواز کرواتا ہے پیٹ
میرا اپنا پیٹ مجھ سے ہو چکا باغی ہے اب
مجھ میں رہ کر مجھ سے ہی باہر نکل جاتا ہے پیٹ
لمبا لمبا ڈال کر مجھ کو لٹا دیتا ہے جو
خود اٹھاتا ہے مزے اور مجھ کو مرواتا ہے پیٹ
میں کہیں جاؤں کہیں سے لوٹ کر آؤں اگر
میرے آگے مجھ سے بھی سبقت لیے جاتا ہے پیٹ
جو ملا منہ کھول کر سب پیٹ میں داخل کیا
پھر غبارے کی طرح سے پھولتا جاتا ہے پیٹ
تم خیالؔ اتنا نہیں ٹھونسا کرو جو گر پڑو
خود غَرَض کم بخت تم سے خوب ٹھنسواتا ہے پیٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- خود غَرَض کم بخت تم سے خوب ٹھنسواتا ہے پیٹ.jpg (41.5 KiB) Viewed 2996 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)