تو ہائے گل پکار میں چلّاؤں ہائے دل

Aapus kii baat cheet aur shikwa shikayat
Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 419
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

تو ہائے گل پکار میں چلّاؤں ہائے دل

Post by ismail ajaz »



قارئین کرام
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر
تو ساری دنیا میں امن ہو گا
ہم نے تنقیدکی آڑ میں زبان کو اعتراض نتقیص و تذلیل میں ایسا استعمال کیا ایسا استعمال کیا کہ ہم یہ تمیز بھول گئے کہ کس سے ہم کب کیا بات کہہ رہے ہیں اور کیوں کہہ رہے ہیں ، اب یہی ہمارا تشخص ہے یہی ہماری پہچان ہے
ہم بدتمیز ہو گئے بد اخلاق ہو گئے بے ادب اور گستاخ ہو گئےچھوٹوں پر شفقت بڑوں کی عزت آپس میں ایک دوسرے کا احترام سب ناپید ہو گئے ، قدریں بدل گئیں سوچ بدل گئی اظہارِ خیال بدل گیا موضوع بدل گئے گفتگو بدل گئی ذہانت کی اکائیاں بدل گئیں داد و تحسین کے پیمانے بدل گئے پردہ پوشی کرنے والے پردہ دری پر اتر آئے ایثار و ہمدردی جتانے والے تنگ نظر اور دھتکارنے والے بن گئے لوگ گروہوں اور ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے گروپ بندی ہو گئی ہم مزاج ہم رکاب ہو گئے جن سے نہیں بنی وہ بلاک ہو گئے
ہوس کا کھیل محبت کا لبادہ اوڑھے سفید پوش بردبار باعزت سمجھے جانے والے طبقے میں فیشن کے طور پر سرائیت کرتا چلا گیا بے حیائی گھر کی چار دیواری میں داخل ہو گئی ، سوشل میڈیا کا ایسا نشہ معاشرے کے ہر مرد اور زن پر سوار ہوا کہ اولاد بگڑ گئی اولاد کے لیے وقت نہیں بچا کہ اس کی تربیت پر دھیان دیا جا سکے قرآنی آیات احادیثِ نبوی ﷺ اور اقوالِ زرّیں کو فارورڈڈ ایز رسیوڈ (forwarded as received )
ہاکی اور فٹ بال کی طرح ایک دوسرے کو پاس کیا جانے لگا ہر شخص دوسرے کو ٹھیک کرنے میں لگا ہے۔
اس مملکتِ خدادادِ پاکستان میں نتقیص و تذلیل کا ایسا سیلاب آیا کہ جو سامنے آیا خس و خاشاک کی طرح اس بھڑاس نکالنے والے ریلے میں بہتا چلا گیا اور نفرتوں کے سمندر میں مستغرق ہو کر اپنا نام نشان اپنی پہچان اپنا آپ سب کچھ کھو بیٹھا
تفریح کے طور پر مجرا دیکھنا مزاح کا نام لے کر تمسخر اڑانا اور جگت بازی کو ادب میں شمار کرنا اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنا ہمارے قومی کھیل ہیں
آئیے اپنے اس مرحوم تشخّص پر مل کر ماتم کریں
بقول شاعر
تو ہائے گل پکار میں چلّاؤں ہائے دل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیران پریشان
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر.jpg
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر.jpg (315.46 KiB) Viewed 1150 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply