مت اعتبار کیجیے اس شخص پرکبھی
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 444
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
مت اعتبار کیجیے اس شخص پرکبھی
قارئین کرام ایک ۱۳ فروری ۲۰۲۳ میں لکھا کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا اسی کا نام ہے اپنا ہو غیر ہو
اوقات بھول جاتا ہے جس جس کو بَیر ہو
گھر لوٹنے لگے ہیں مرے گھر کے محافظ
کوئی بتائے کیسے اب اس گھر کی خیر ہو
دانشوری میں قوم ہے یوں محوِ گفتگو
جس کا نہ کوئی سر ہو نہ تو کوئی پَیر ہو
ہرسَمت خواہشات کی اک دوڑ ہے لگی
جس میں تصوّرات کی دنیا کی سَیر ہو
دل میں خدا کا خوف نہیں آپ کے حضور
اور چاہتے ہیں آپ زمانے میں خیر ہو
منزل سے دور آپ کو لے جائے گی اُڑان
دلکش حیات کو لیے دلکش گو طَیر ہو
مت اعتبار کیجیے اس شخص پرکبھی
ملتا جو دوست بن کے ہو پردل میں بَیر ہو
مرنے سے قبل قبلہ بھی اب کیجیےدرست
عقبیٰ خیالؔ آپ کی ہر پل بخیر ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- ملتا جو دوست بن کے ہو پر دل میں بَیر ہو.jpg (133.18 KiB) Viewed 507 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)