آدمی بھولتا مگر جائے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
آدمی بھولتا مگر جائے
قارئین کرام ایک کلام ۱۶ مارچ ۲۰۲۳ میں لکھا پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آخرت آپ کی سنور جائے
زندگی امن سے گزر جائے
خون آنکھوں میں جب اتر جائے
آدمی آدمی سے ڈر جائے
دیکھ کر آنکھ دُکھ سے بھر جائے
مارنے والا مار کر جائے
کس طرح اُس سے پیار ہوگا ہمیں
جو کسی غیر کے ہے در جائے
دوستی آپ کی بکھر جائے
کوئی الفت جو ہم سے کر جائے
دینے والا صدائیں دیتا ہے
لینے والا اِدھر اُدھر جائے
ہر شراکت سے پاک ہے اللہ
آدمی بھولتا مگر جائے
زندگی کا طویل ہے شکوہ
جس کا اظہار مختصر جائے
بات دل سے خیالؔ نکلی ہے
کس لیے پھر بھی بے اثر جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- ہر شراکت سے پاک ہے اللہ.jpg (118.09 KiB) Viewed 423 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)