حالات بدل جائیں دعا 🤲 مانگ رہے ہیں

Aapus kii baat cheet aur shikwa shikayat
Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 461
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

حالات بدل جائیں دعا 🤲 مانگ رہے ہیں

Post by ismail ajaz »


لڑکے نہیں چاہتے کہ جہیز کے خلاف بولا جائے، لڑکیاں دوسری شادی کی افادیت پر تقریریں نہیں سننا چاہتیں، بھائی نہیں چاہتے کہ بہنوں کی وراثت پر بات ہو، سیٹھ لوگوں کو حرام کمائی پر خطاب پسند نہیں، مزدور طبقہ کو محنت و جہد مسلسل پسند نہیں، بیویاں چاہتی ہیں صرف شوہر کی ذمہ داریاں بیان ہو، شوہر چاہتے ہیں کہ صرف ان کے ہی حقوق پر بات ہو، والدین "حقوق والدین" پر خطاب چاہتے ہیں اور اولاد چاہتی ہے کہ والدین کی تربیت اور ذمہ داریوں پر بات ہونی چاہیے۔
شہری اپنی ریاستی ذمہ داریوں (Civic Sense ) پر لیکچر نہیں سننا چاہتے ۔ریاست صرف اپنے قوانین لاگو کرنا چاہتی، عوام کے بنیادی حقوق بارے ریاست لاتعلق رہنا چاہتی ہے۔
افراد کی تربیت کا بہترین معیار یہ ہے کہ ہر شخص خود احتسابی کی طرف آ جائے کیونکہ تربیت یافتہ افراد سے مزین معاشرہ ہی ایک صحت مند قوم اور اعلیٰ ریاستی نظام ہائے زندگی کی بنیاد ہوتی۔
سسٹم اور معاشرے کو بدلنے کیلئے پہلے خود کو بدلنا ہو گا

دل اپنا بدلنے کو کبھی ہم نہیں تیار
حالات بدل جائیں دعا 🤲 مانگ رہے ہیں

اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
دل اپنا بدلنے کو  کبھی ہم نہیں تیار.jpg
دل اپنا بدلنے کو کبھی ہم نہیں تیار.jpg (152.45 KiB) Viewed 82 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply