نظر ملا کے نظر سے گرا کے مارا گیا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 476
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

نظر ملا کے نظر سے گرا کے مارا گیا

Post by ismail ajaz »


یہ کلام ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۴ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یقین پیار کا جن کو دِلا کے مارا گیا
وفا کی سُولی پر ان کو چڑھا کے مارا گیا

نکل گیا جہاں مطلب تو منہ کو پھیر لیا
پھر اجنبی کی طرح سب بُھلا کے مارا گیا

گواہ رہنا فلک والو ظلم کی شے پر
زمین والوں کو عبرت بنا کے مارا گیا

جو سو رہے تھے کہیں ان کو خوابِ غفلت سے
جگا جگا کے محبت جتا کے مارا گیا

ہمارا قتل ہوا ہم سے دوستی کر کے
نظر ملا کے نظر سے گرا کے مارا گیا

عدو سے ہم کو نہیں کوئی اب گلہ شکوہ
کہ دوستی میں ہمیں گھر بُلا کے مارا گیا

کیا گیا کوئی معذول اپنے عہدے سے
کسی کو منصبِ اعلیٰ پہ لا کے مارا گیا

یہ زندگی ہے نشیب و فراز کا مظہر
خیالؔ درد کو جس میں بسا کے مارا گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
خیالؔ درد کو جس میں بسا  کے مارا گیا.jpg
خیالؔ درد کو جس میں بسا کے مارا گیا.jpg (169.47 KiB) Viewed 2221 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply