تم نے کیوں چہرہ چھپا رکّھا ہے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 476
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

تم نے کیوں چہرہ چھپا رکّھا ہے

Post by ismail ajaz »


یہ کلام ۱۰ نومبر ۲۰۲۴ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا

عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب کو نقاد بنا رکّھا ہے
آئینہ سب نے اٹھا رکّھا ہے

کوئی خود پر نہیں رکھتا الزام
دوسروں پر جو لگا رکّھا ہے

بولنے والو زباں رکھتے ہو
اس لیے شور مچا رکّھا ہے

کوئی قدغن نہیں اس پر لاگو
حلف جس نے بھی اٹھا رکھا ہے

ہم ہیں آزاد وطن کے باسی
اور غلامی کو روا رکّھا ہے

آپ ہیں علم و ادب کے داعی
جہل سے پھر بھی نبھا رکّھا ہے

اذیتیں دوسروں کو دینے کو
دل کی تسکین بنا رکّھا ہے

زندگی ایک حسیں ہے دھوکا
اور دھوکے نے پھنسا رکّھا ہے

ہے الگ آپ سے دل کا رشتہ
آپ کو دل میں بسا رکّھا ہے

ہم امانت کے علمدار تو ہیں
راستہ پھر بھی دغا رکّھا ہے

تم خیال آج دکھا دو سب کو
تم نے کیوں چہرہ چھپا رکّھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
تم  نے کیوں چہرہ چھپا رکھا ہے.jpg
تم نے کیوں چہرہ چھپا رکھا ہے.jpg (126.05 KiB) Viewed 5 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply