بغاوت پہ تم کو ابھارا گیا ہے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 486
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
بغاوت پہ تم کو ابھارا گیا ہے
یہ کلام ۱۱ اپریل ۲۰۲۵ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ آداب ،، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بغاوت پہ تم کو ابھارا گیا ہے
تمارا لہو تم پہ وارا گیا ہے
تباہی کی ساری حدیں پار کر کے
تمہیں نفرتوں سے گزارا گیا ہے
ہر اک سمت موجوں کی طغیانیاں ہیں
جو دریا میں بہہ کر کنارا گیا ہے
عدو گھس گیا ہے تمہاری صفوں میں
جسے دوست کہہ کر پکارا گیا ہے
تمہیں سب خبر ہے یہ تم جانتے ہو
تمہیں عہدے سے کیوں اتارا گیا ہے
فسوں کاریاں آج کل ہر طرف ہیں
نظر سے نظر کا نظارا گیا ہے
ہے دانشورانہ یہ کیسا زمانہ
خرد کو جہالت سے مارا گیا ہے
خیالؔ اور کیا ماسِوا اس کے ہوتا
ہمارا تمہارا خسارا گیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- ہمارا تمہارا خسارا گیا ہے.jpg (126.24 KiB) Viewed 68 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)