Page 1 of 1

غزل : مئے نشاط پلاؤ بہار کے دن ہیں

Posted: Sun Jan 17, 2010 11:51 am
by aabarqi
غزل
احمد علی برقی اعظمی
مئے نشاط پلاؤ بہار کے دن ہیں
غمِ حیات بھلاؤ بہار کے دن ہیں

اب آئے ہوتو رکو بعد میں چلے جانا
مجھے نہ اور ستاؤ بہار کے دن ہیں

نگارخانۂ قلبِ حزیں ہے بے ترتیب
اب آکے اس کو سجاؤ بہار کے دن ہیں

تمہارے ہجر میں ہردم اُداس رہتا ہے
اب اور دل نہ دکھاؤ بہار کے دن ہیں

کھنچے کھنچے سے رہو گے تو کیسے گذرے گی
نہ مجھ سے آنکھ چراؤ بہار کے دن ہیں

کھلاؤ غنچۂ امید گلشنِ ہستی
چمن میں جشن مناؤ بہار کے دن ہیں

دکھا کے ایک جھلک ہو گئے کہاں روپوش
اب اور ظلم نہ ڈھاؤ بہار کے دن ہیں

تمہارا وعدۂ فردا ہے گویا وعدۂ حشر
نبھا سکو تو نبھاؤ بہار کے دن ہیں

جھکی جھکی سی ہے کیوں سامنے یہ برقی کے
نگاہِ ناز اٹھاؤ بہار کے دن ہیں

Re: غزل : مئے نشاط پلاؤ بھار کے دن ہیں

Posted: Mon Jan 18, 2010 7:53 am
by sbashwar



محترم ڈاکٹر احمد علی برقی صاحب
السلام علیکم

کس کس شعر کی داد دیں۔ آپکی غزل کا ہر شعر قابلِ داد ہے۔
میری ڈھیر ساری داد اور مبارکباد قبول فرمائں۔

مخلص
سالم باشوار


[/font]

Re: غزل : مئے نشاط پلاؤ بہار کے دن ہیں

Posted: Sat Jan 23, 2010 3:43 pm
by munir-armaan-nasimi
ماشاءاللہ ڈاکٹر صاحب
آپکی غزل نے دل موہ لیا اور ہمیں کیا کیا نہ یاد آیا۔۔۔۔

اےک بہترین غزل کے لءے داد قبول فرماءیں۔

آپکا اپنا
منیرارمان نسیمی