جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

Moderator: sbashwar

Post Reply
nizamuddin
-
-
Posts: 164
Joined: Tue Mar 24, 2015 12:22 pm
Location: Karachi, Pakistan
Contact:

جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

Post by nizamuddin »

ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے
سننے والے رات کٹنے کی دعا دینے لگے
کس نظر سے آپ نے دیکھا دلِ مجروح کو
زخم جو کچھ بھر چلے تھے پھر ہوا دینے لگے
جُز زمینِ کوئے جاناں کچھ نہیں پیشِ نگاہ
جس کا دروازہ نظر آیا صدا دینے لگے
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
مٹھیوں میں خاک لے کر دوست آئے وقتِ دفن
زندگی بھر کی محبت کا صلہ دینے لگے
آئینہ ہوجائے میرا عشق ان کے حسن کا
کیا مزا ہو درد اگر خود ہی دوا دینے لگے
(ثاقب لکھنوی)
Image
Post Reply