Page 1 of 1

دوہے

Posted: Thu Jan 28, 2016 3:26 pm
by sfaseehrabbani

دوہے

جیون رس کو چاہیے دریا جیسی آس
اک قطرے سے کیا بجھے صحرا جیس پیاس

ہم سے رہا نہ جائے گا سچائی سے دور
زخموں سے کر دیجیے چاہے تن من چُور

دریا بہتا جائے ہے، سنیے راگ بہاگ
صحرا سے کیا پائیے جس میں ہر سو آگ

گارا سدا گارا ہی رہے، صدیوں گھومے چاک
ہاتھ نہ لاگیں جب تلک ہیں جو ہنر میں طاق

شاہین فصیح ربانی
[/font][/size]