Hum to Sotay Rahay - :)

UstadaoN aur MuntaKhib ShoAraa ki shaayeri

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
khaularaheeq
nau-waarid
Posts: 7
Joined: Sat May 02, 2015 3:59 pm
Contact:

Hum to Sotay Rahay - :)

Post by khaularaheeq »

جب نیند تھی ۔۔۔ ہم تو سوتے رہے
اور کھڑکی سے باہر بہت گہرا، کالا، گھنا، تند بادل
برستا رہا

اور فلک سے زمیں تک ہر اک چیز کو
ہر شجر کو۔ حجر کو، عمارت کو، میدان کو
راستوں کو، پرندوں کو، پتوں کو، پھولوں کو
یک ساں شرابور کرتا رہا

ساری گلیوں میں بھیگے ہوئے لوگ
اپنے گھروں کی طرف ۔۔۔ تیز قدموں سے چلتے رہے
سارے صحنوں میں پُر شور پرنالے گرتے رہے
چھت پہ بوندوں کی ٹپ ٹپ ۔۔۔ لگاتار فریاد کرتی رہی
تیز جھونکوں سے سارے ہی دروازے بجتے رہے

بار بار آتی جاتی ہوئی برقی رَو سے
سبھی بلب بجھتے رہے اور جلتے رہے

بند آنکھوں میں خوابوں کے آوارہ ٹکڑے
بکھرتے ، پریشان ہوتے رہے
ایسے عالم میں بھی دیر تک
ہم تو سوتے رہے
[/size]
Post Reply