Page 1 of 1

چہرہ اپنا آپ کو بھایا نہیں

Posted: Mon Aug 30, 2021 10:39 am
by ismail ajaz

ْقارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوایے ۔ شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلچلاتی دھوپ میں سایا نہیں
زندگی نے ترس بھی کھایا نہیں

ساری دنیا میں مجھے ڈھونڈا گیا
میں نے خود کو خود میں جب پایا نہیں

آئینے سے ہو گئے جھٹ پٹ خفا
چہرہ اپنا آپ کو بھایا نہیں

میں نے خود کو تجھ سے وابستہ کیا
تُو نے اب تک مجھ کو اپنایا نہیں

سچ سے نفرت کر رہا ہے آدمی
سچ سُنا تو سچ کو فرمایا نہیں

زندگی ہر گام پر بدلے ڈگر
چلنے کا اس کو ہُنر آیا نہیں

اپنے ہی لوگوں نے ہے دھوکا دیا
ہم نے دھوکا غیر سےکھایا نہیں

خود کو کہتے ہومہذّب تم خیالؔ
گفتگو کا ڈھنگ تک آیا نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ اک طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ