Page 1 of 1

آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی

Posted: Sat Mar 26, 2022 6:41 am
by ismail ajaz

قارئین کرام آداب عرض ہیں غالب کی زمین ’’آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی‘‘ میں خیال آفرینی کے ساتھ آداب ، امید ہے کلام پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیٹھے بٹھائے سوجھی ہمیں بھی ہے دور کی
آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی

خاتونِ خانہ قابو میں رہتی نہیں مگر
ہے شیخ کو تلاش اک اندیکھی حور کی

دنیا میں آپ ٹھہر نہیں پائیں گے جناب
سنتے نہیں ہیں آپ صدائیں قبور کی

چلیے جناب آپ کے جانے کا وقت ہے
اب لوٹنے کی آئی ہے باری حضور کی

اشرافیہ خفا ہیں نصیب اپنا دیکھ کر
پائی گئی ہے حور بغل میں لنگور کی

ملیے گا آپ سب سے بہت دیکھ بھال کر
رکھتے ہیں لوگ آپ سے نیّت فتور کی

سارا زمانہ آپ کی باتوں پہ ہے فدا
اردو میں آپ نے جو روانی عبور کی

لایعنی میں پڑے ہیں مہذب خیالؔ لوگ
گفت و شنید جن میں نہیں ہے شعور کی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ

Re: آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی

Posted: Sun Apr 03, 2022 10:37 pm
by Rehana.A
لایعنی میں پڑے میں مہذب خیالؔ لوگ
گفت و شنید جن میں نہیں ہے شعور کی

:mashallah: :rose1: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Re: آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی

Posted: Mon Apr 04, 2022 2:53 am
by ismail ajaz
Rehana.A wrote: Sun Apr 03, 2022 10:37 pm لایعنی میں پڑے میں مہذب خیالؔ لوگ
گفت و شنید جن میں نہیں ہے شعور کی

:mashallah: :rose1: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محترمہ ریحانہ صاحبہ
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے بہت شکریہ سدا سلامت رہیے