بزم آئینہ ء سخن کا عالمی مشاعرہ زیر صدارت تنویرپھول - رپورٹ : رئیس اعظم حیدری

Taazah bataazah adabi khabreN
Post Reply
Tanwir Phool
-
-
Posts: 2214
Joined: Sun May 30, 2010 5:06 pm
Contact:

بزم آئینہ ء سخن کا عالمی مشاعرہ زیر صدارت تنویرپھول - رپورٹ : رئیس اعظم حیدری

Post by Tanwir Phool »

:bismillah:
Aaina-e-Sukhan-Resized.png
Aaina-e-Sukhan-Resized.png (351.92 KiB) Viewed 1171 times



30/6/2022
رپورٹنگ
بزم آئینہ ءسخن کا عالمی مشاعرہ اور تعزیتی جلسہ
000000000000000000000000000
بزم آئینہ ءسخن کی جانب سے نعیم الدین نعیمی (مرحوم ) ،شکاگو ،، کے تعلق سے ایک تعزیتی جلسہ اور شاندارعالمی مشاعرہ بیاد نعیم‌ الدین نعیمی،، بروز اتوار بتاریخ 26/6/2022 منعقد کیا گیا۔۔ دونوں پروگرام کی صدارت عالمی شہرت یافتہ شاعر و ادیب تنویر پھول امریکہ نےکی ۔
پہلے دور کی نقابت کے فرائض مشہور معروف شاعرو ادیب رئیس اعظم حیدری نے بحسن خوبی انجام دئے دوسرے دور کی نقابت مشہور معروف شاعر شارق اعجاز عباسی دہلی نے کی
مشاعرہ وجلسہ رات 8/30بجے، رئیس اعظم حیدری کی تلاوت کلام پاک سے آغاز ہوا اور اس کے بعد نعیم الدین نعیمی صاحب کےحق میں دعائے مغفرت کی گئی
اس کے بعد باضابطہ پروگرام شروع ہوا رات 11/ بجے بحسن و خوبی فصیح احمد ساحر ،کولکاتا ،،،کی دعا اور احسن امام احسن صاحب کے شکریہ پر اختتام پذیر ہوا ۔۔
مہمان خصوصی کی حیثیت رشید شیخ ،،شکاگو،، صالح اچ٘ھا ،،کینیڈا ،،محسن علوی رضوی، نیو یارک ،، حلیم صابر ،، کولکاتا ،، زیب النساء زیبی طاہرہ رباب ،جرمن ،، شامل تھے

جن شعراء ادباء نے اپنےکلام بلاغت اور تقریر پیش کی انکے اسم گرامی مع تقریر مندرجہ ذیل ہیں ملاحظہ فرمائیں۔
پہلا دور میں بزم‌آئینہ سخن( انڈیا ) کے اڈمن رئیس اعظم حیدری (کولکاتا)نےکہا کہ شاہ نعیم الدین نعیمی صاحب ہماری ملاقات بزم سخن شکاگو سے ہوئ اور آن لائن مشاعرہ میں ان کا کلام برابر سننے کو ملا وہ بہت ہی ملنسار حسن اخلاق کے اعلی انسان تھے بزم آئینہ ءسخن میں برابر شریک بزم رہے
افضاالرحمان افسر صاحب ،،شکاگو ،، کی تحریر سے پتہ چلا کہ آپ کی پیدائش اورنگ آباد مہاراشٹر ،،انڈیا،، میں ہوئی آپ نےیہی سے میٹرک پاس کیا اور اسکول کے زمانے سے ہی ادبی ذوق و شوق پیدا ہوا پھر نثرو نظم کے تخلیقی عمل میں حصہ لینے لگے تھے
دہلی کے ادبی رسالوں کچھ افسانے بھی شائع ہوئے سن پچاس کی دہائی میں ہجرت کر کے پاکستان آئے کراچی پاکستان میں ملازمت کرنے کےساتھ ساتھ تعلیم کو بھی جاری رکھا پاکستان سے دوسری بار بچوں کے پاس شکاگو امریکہ ہجرت کی بزم سخن شکاگو کے روح رواں ر ہے او ر شکاگو میں ہر ادبی محفلوں میں شامل رہا کرتے تھے
آپ کا کلام اور آپ کی آواز شکاگو کے ادبی میں حلقہ میں ایک پہچان بن گئی ہے۔۔
نعیم الدین نعیمی صاحب کا اس ہی شعر سے اپنی بات ختم کرتا ہوں
،،،غمزدہ لمحوں میں بھی مجھکو کبھی ہنسنا پڑا ،،
ہے نعیمی سر تاپا ساری بناوٹ زندگی،،
آج ہمارے درمیان نعیم الدین نعیمی صاحب نہیں رہے مگر ان کا شعر انہیں زندہ رکھے گا
اللہ تعالیٰ انہیں مغفرت فرماکر جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے آمین
اڈمن
بزم آئینہ ءسخن
رئیس اعظم حیدری کولکاتا

اس کے بعد رشید شیخ شکاگو نے کہا کہ نعیم صاحب سے میری ملاقات کویی20/برسوں سے تھی مرحوم بہت ہی مخلص و بردبار شخصیت کے مالک تھے اس زمانے میں آپ بزم سخن سے منسلک ہویے اور آخری دم تک بزم سخن شکاگو۔ کے ساتھ رہےبزم سخن شکاگو کے بہت ہی فعال اور اہم رکن تھے اور باقاعدگی کے ساتھ ہر نشست و مشاعرہ کی رپورٹنگ کیا کرتے تھے جو شکاگو کے اخبار ات شائع ہوتے رہے
آپ کے اشعار میں سادگی سلاست اور روانی بہت پائی جاتی ہے
عمدہ تراکیب اور مضامین سہل زبانی آپ کے کلام‌کا امتیاز ہے
آپ کا ایک مجموعہ کلام بعنوان ،،جہاں پھولوں کی بیلیں ہیں منظر عام پر آچکا ہے لفظ،، ،،مزاج ،، کی طرح میں ردیفی غزل کے یہ چند اشعار ملاحظہ فرمائیں
دیکھتے ہیں سیدھا سادھا اس کا سیلانی مزاج
جوش میں ہو تو بنےگا پھر وہ طوفانی مزاج
چھوڑ کر گاؤں نعیمی شہر میں جو آبسا
وہ بتا دیتا ہے اب بھی اپنا دہقانی مزاج

نعیم الدین نعیمی (شکاگو )

ڈاکٹر احمد علی برقی نےایک تعزیتی نظم پیش کی
یاد رفتگاں : بیاد سید شاہ نعیم الدین نعیمی
۔۔۔۔۔
نہ رہے شاہ نعیمی افسوس
تھے شکاگو میں جو اردو کے سفیر
تھے وہاں بزم سخن کی رونق
ضوفشازں جس سے تھی اس کی تنویر
ان سے دیرینہ تعلق تھا مرا
پہلے جو بزم سخن کے تھے مدیر
ٹھی فدا ان پہ عروس اردو
جس کے تھے خواب حسیں کی تعبیر
خلد میں ان کے ہوں درجات بلند
ان کی ہو حسب مراتب توقیر
ان کا تھا ربگ تغزل دلکش
جس میں برقی تھی بلا کی تاثیر
اس کے بعد صد رحلسہ تنویر پھول نے کہا کہ اکیس جون منگل کے دن شکاگو سے یہ افسوس ناک خبر ملی کہ بزم سخن شکاگو سے وابستہ معروف شاعر شاہ نعیم الدین نعیمی
انتقال فرما گئے ، اناللہ و انا الیہ راجعون
نعیمی صاحب بہت نیک اور پر خلوص شخصیت کے حامل تھے ، ان سے میرا رابطہ تقریبا بیس برس سے تھا ۔ وہ ای میل سے بزم سخن کے ردیفی مشاعروں میں شرکت کا دعوت نامہ بھیجتے تھے اور میرا کلام شکاگو میں اکثر بھائی رشید شیخ صاحب کی زبانی پیش کیا جاتا تھا ۔ وہ بعد میں اخبارات میں شائع شدہ روداد بھی مجھے ای میل کرتے تھے ۔ کورونا کی ابتدا کے بعد زوم لنک پر مشاعروں کا سلسلہ شروع ہوا اور ہم لوگوں نے ایک دوسرے کو دیکھا اور بات بھی کی ۔ انڈیا کے ایک ضخیم جریدے " دبستان نعت "میں راقم الحروف کا ایک مقالہ " دیار مغرب میں آفتاب حمد و مناجات کی کرنیں " شائع ہوا ، نعیمی صاحب کا کلام مقالہ مکمل ہونے کے بعد تاخیر سے موصول ہواتھا لیکن میں نے اسے کسی طرح شامل کرلیا اور وہ " دبستان نعت " میں شائع ہوگیا جس پر نعیمی صاحب بہت خوش ہوئے ۔ " دبستان نعت " کے اس شمارے کی پی ڈی ایف میں " آئینہ ء سخن " کے واٹس ایپ گروپ میں پیش کر دوں گا تاکہ آپ لوگ بھی ملاحظہ کر سکیں ۔ نعیمی صاحب کی تاریخ وفات میں نے ان کی وفات کی خبر ملتے ہی اس طرح نکالی تھی :
تاریخ عیسوی : " انتخاب شاہ نعیم الدین نعیمی ، نمود صبح اوج ادب " (2022 ء)
تاریخ ہجری : " دلدار بزم سخن نعیم الدین نعیمی " ( 1443 ہجری )
قطعہ ء تاریخ :
بہت مغموم ہے بزم سخن ان کی جدائی پر
نعیم الدین کو اے پھول ! جان انجمن کہہ دو
ہوئی رحلت نعیمی کی ، صدا یہ آئی ہاتف کی
" نعیم الدیں نعیمی راحل بزم سخن " کہہ دو
( 1443 ہجری ) : راحل بمعنی رحلت کرنے والا ، کوچ کرنے والا
اللہ تعالی نعیمی صاحب کی ، تمام مرحومین کی اور ہم سب کی مغفرت فرمائے ، آمین

جن شعراء و شاعرات نے کلام پیش کیا انکےاسمایے گرامی مندرجہ ذیل ہیں ۔۔
تنویر پھول ،،امریکہ ،،، شارق اعجاز عباسی ،،دہلی ،، رئیس اعظم حیدری،، کولکاتا ،، رشید شیخ ،،شکاگو ،،صالح اچ٘ھا ،،کینیڈا ،، محسن رضی علوی ،،نیویارک ،،حلیم صابر ،،کولکاتا ،، زیب النساء زیبی،، پاکستان ،، طاہرہ رباب ،،جرمن ،، ڈاکٹر احمد علی برقی ،،دہلی ،، ممتاز منور ،،پونہ ،، طلعت پروین ,,پٹنہ ,,ظفر اقبال ظفر ،،اٹلی ،،خلیق الزماں خلیق ،،سیوان ،، عندلیب راٹھور ،،کشمیر ،،جاوید احمد خان ،،مہاراشٹر ،، احسن امام احسن ،،اڈیشہ ،، رحیم قمر نظام آبادی ،،حیدرآباد ،، فصیح احمد ساحر ،،کولکاتا ،، ڈاکٹر شگفتہ غزل ،،بریلی ،، نگار بانو ناز،، دہلی،، یوسف ندیم ،،پونہ ،،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھول اک بام پر رکھ دیا ہے
اس میں ذوق نظر رکھ دیا ہے
اب نہیں فکر دنیا و عقبی
ہم نے سجدے میں سر رکھ دیا ہے

( تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ )

درد کی چھت ظلم کا گھر بغض کا آنگن میں
چھاؤں کے موسم میں مجھکو دھوپ کا ساون ملا
میں خوشی سے جھوم اٹھا اپنا ماضی دیکھکر
جب بڑھاپے کی مجھے دہلیز پر بچپن ملا
رئیس اعظم حیدری (کولکاتا)

ہر وقت تجسُ٘س ہے ، اُس شوخ کے جلووں کا ۔
بیتاب نگاہوں کو ، کس طرح قرار آۓ ۔۔
پژمردہ دلِ " راشِد " ، گھبرا کے پکار اُٹ٘ھا ۔
اے کاش گُلستاں میں ،وہ جانِ بہار آۓ ۔۔
خان راشِد اکبرآبادی آگرہ ،
ہمت نہ ہو تو آئینہ دیکھا نہ کیجیے
الزامِ کذب اس پہ لگایا نہ کیجیے

عجلت کریں اسی میں تو جائز ہے اے ندیم
کرنا ہو کارِ خیر تو سوچا نہ کیجیے

یوسف ندیم. پونے. مہاراشٹر

زندگی کے اداس کمرے میں
زیرو پاور کا بلب جلتا ہے
جس کو دنیا میں کچھ نہیں ملتا
اس کی آ نکھوں میں خواب پلتا ہے

فصیح احمد ساحر (کولکاتا)

فیصلہ اس کا سناٸی دے ضروری تو نہیں
قید سے غم لی رہاٸی دے ضروری تو نہیں
ہے جو کردار کا مضبوط غرض اس کو کیا
وہ بھی معصوم دکھاٸی دے ضروری تو نہیں

شارق اعجاز عبّاسی

پتھر کا تو اک بت اور میں اک جان مسلماں
پوجوں گی یونہی تجھ کو تو ہو جاوں گی کافر
کچھ بول میرئے ساتھ کہ یزداں تجھے مانوں
تو حی و یا قیوم ہے یہ کیسے میں جانوں
طاہرہ رباب (جرمن)

دامن کو چاک رکے سیے۶ جا رہی ھوں میں دیوانگی کا کھیل کیے۶ جا رہی ھوں میں دامن کو چاک کر کے سیے۶ جا رہی ھوں میں دیوانگی کا کھیل کیے۶ جا رہی ھوں میں
نگار با نو ناز
تجھ کو جلدی ھے بچھڑ جانے کی جا تجھے خود سے جدا کرتے ہیں
میں تیری ذاتِ پہ ایسے یقین رکھتی ھوں کہ جیسے پاؤں کے نیچے زمین رکھتی ھوں عندلیب راٹھور (کشمیر )

پُھول چہرے تھے کہ پہچان میں رکّھے رکّھے
کھو گئے دِل کے خیابان میں رکّھے رکّھے
گُل دریچوں میں ہیں محرومِ تبسّم اب بھی
دُھوپ کُملا گئی دالان میں رکّھے رکّھے

جاوید احمد خان جاویدؔ (مہاراشٹر)

یاد رفتگاں : بیاد سید شاہ نعیم الدین نعیمی
نہ رہے شاہ نعیمی افسوس
تھے شکاگو میں جو اردو کے سفیر
تھے وہاں بزم سخن کی رونق
ضوفشازں جس سے تھی اس کی تنویر
ان سے دیرینہ تعلق تھا مرا
پہلے جو بزم سخن کے تھے مدیر
ٹھی فدا ان پہ عروس اردو
جس کے تھے خواب حسیں کی تعبیر
خلد میں ان کے ہوں درجات بلند
ان کی ہو حسب مراتب توقیر
ان کا تھا ربگ تغزل دلکش
جس میں برقی تھی بلا کی تاثیر

ڈاکٹر احمد علی برقی ( دہلی)

تیرے ہی اطراف میں مگن رہتی ہیں یہ آنکھیں
جیسے کہ طواف میں مگن رہتی ہیں یہ آنکھیں
وہ گھڑی وہ ساعت ظفر دیکھا تھا نظر بھر
اسی جرم کے اعتراف میں مگن رہتی ہیں یہ آنکھیں
ظفر اقبال ظفر (اٹلی )

یادوں کو مری دل سے مٹا کیوں نہیں دیتے
کرتے ہو مرا ذکر بھلا کیوں نہیں دیتے
کہتے ہو نہیں تم سے تعلق مرا کوئی
پھر میرے خطوں کو بھی جلا کیوں نہیں دیتے

ڈاکٹر ممتاز منور
پونے . . . انڈیا

کسی تیر محبت کا نشانہ ہو بھی سکتا ہے
تعجب اس میں کیا،دل ہے دوانہ ہو بھی سکتا ہے
یہ جو بیکار سے بکھرے پڑے ہیں راہ میں تنکے
انھیں چن چن کے تعمیر آشیانہ ہو بھی سکتا ہے
حلیم صابر (کولکاتا)

بولا قلم کہ ظلم و ستم کا بیان لکھ
ہر اک زبان ہوگئی کیوں بے زبان لکھ

گلشن پہ رات دن یہ برستی ہے آگ کیوں
حالت پہ اس کی روتا نہیں آسمان لکھ
(صالح اچھا کینیڈا)

ہوا کے دوش پر رکھ دی ہے گل کی پنکھڑی اس نے
رقیبوں مصلحت کیا ہے چلو تفہیم کرتے ہیں
نشاطِ مے ٹپکنے لگ گئی اب ان کی آنکھوں سے
خلیق ان کو ہبہ اب کوثر و تسنیم کرتے ہیں‌
خلیق الزماں خلیق( سیوان)

مجھے اس شہر میں جلتا ہوا ہر گھر نظر آیا
نظر ڈالی جدھر بھی دل شکن منظر نظر آیا
غزل میں نے لکھی جب بھی ندیم ایسا ہوا اکثر
مرے شعروں میں اس کے حسن کا پیکر نظر آیا
احمد ندیم مورسنڈوی ( کٹیہار)


کوئی آزار اس کے سر نہیں تھا
کہ جس کے پاس مال و زر نہیں تھا
أگے تھے جسم و سر جن میں ہزاروں
یقیناً کھیت وہ بنجر نہیں تھا

احسن امام احسن (اڈیشہ)

جس کی ٹھنڈی چھائوں میں بچپن بیتا
پیپل کا وہ پیڑ پرانا یاد کرےگا

جہاں جہاں میرے خوابوں کے مدفن ہیں
مجھ کو ۔ وہ ہر ایک ٹھکانہ یاد کرےگا

ڈاکٹر شگفتہ غزل (بریلی)

''ہمارا جینا کیا تو نے کیوں عذاب ہوا''
تجھے تو دینا پڑے گا ہمیں حساب ہوا''
''نہ جانے مجھ سے ہے اتنا عناد کیوں اس کو''
''مجھے جو دیکھ کے کھاتی ہے پیچ
و تاب ہوا''

رحیم قمر نظام آباد (حیدرآباد)

تھامے ہیں دریدہ جسم کو ہم ہرچند کہ سب اعضا ہوے شل
۔باہر تو سکوں کا منظر ہے اندر ہے قیامت کی ہلچل ۔
۔آنکھوں میں وداع کا منظر ہے اور ہونٹ ہوے بائکل ساکت

۔اب ملک الموت کے ہاتھوں میں ہے دلہن ِ ِہستی کا آنچل
ہم جیت چکے دل کی بازی اب کوئ نہیں ہے غم زیبی ۔۔
کہہ دو یہ جفا کے خوگر سے اب بیٹھ کے اپنے ہاتھوں کو مل

زیب النساء زیبی پاکستان

اگر ہے دل میں کدُورت تو بات منھ پہ کہو
نہیں ہے مجھ سے محبت تو بات منھ پہ کہو۔۔۔۔۔
چہچہا کر سب پرندوں نے کہا وقتِ سحر
اک نیا پھر گُل کِھلا ہے رات کے پچھلے پہر۔۔۔۔

طلعت پروین۔
انڈیا، بہار، پٹنہ۔۔۔۔


https://ipfs.io/ipfs/QmXoypizjW3WknFiJn ... Phool.html
http://www.naatkainaat.org/index.php?ti ... 9%88%D9%84
http://urduyouthforum.org/biography/bio ... Phool.html
http://allaboutreligions.blogspot.com
http://www.urdubandhan.com/bazm/viewtop ... =13&t=7415
https://www.revolvy.com/topic/Tanwir%20 ... type=topic
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://poetrysoup.com/tanwir_phool/biography
http://tanwirphool.blogspot.com
World Heritage Encyclopedia: http://worldheritage.org/articles/Tanwir_Phool
http://www.pakistansource.com/tanwir-ph ... et-writer/
https://www.youtube.com/watch?v=6U4Ne6F42r0
http://kufarooq10.over-blog.com/tag/india/
http://kufarooq10.blogspot.com/2013/12/ ... 7OOfEAa1Gp
http://www.urdubandhan.com/bazm/viewtop ... =11&t=7277
http://tehminasworld.blogspot.com/searc ... ir%20Phool
https://openlibrary.org/works/OL1568607 ... r-e-Sukhan
http://www.urdubandhan.com/bazm/viewtop ... =11&t=8191
http://www.abitabout.com/Tanwir+Phool
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://www.allaboutreligions.blogspot.com
Post Reply