کسی کے کام جو آئے وہ زندگی کر دو
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
کسی کے کام جو آئے وہ زندگی کر دو
قارئین کرام آداب عرض ہیں 2 ستمبر 2022 کو لکھا کلام پیش خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمیشہ کے لیے تم ختم دشمنی کر دو
کہ تلخ لہجے میں شامل جو شیرنی کر دو
تمہارے زیرِ اثر جو نہ بن سکا انساں
تم اس درندے کو حیواں سے آدمی کر دو
ہے اپنی ذات سے دنیا کو کیا دیا تم نے
کسی کے کام جو آئے وہ زندگی کر دو
ہر ایک چاہے جسے کرنا زیست میں شامل
تم اپنی ذات کو چاہت بھری خوشی کر دو
بہت اندھیرا ہے نفرت کا اب تو ہر جانب
محبتوں کی ذرا دل میں روشنی کر دو
کرو خدا سے محبت کچھ اس طرح لوگو
فقط خدا سے ہی منسوب بندگی کر دو
ہے اس جہان سے جانے کا وقت آ پہنچا
خدارا اب توعداوت میں کچھ کمی کر دو
بہا کے لے گیا پانی خدا کی بستی کو
نہ شہر والو خبر سن کے ان سُنی کر دو
ہماری تم سے نہیں دیکھی جائے خوشحالی
اسی بہانے چلو ہم سے بے رخی کر دو
خیالؔ جو بھی کہا تم نے سن لیا سب نے
اب اپنی بات سے پھر جاؤ ان کہی کر دو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیال
- Attachments
-
- FB_IMG_1664509927273.jpg (9.04 KiB) Viewed 204 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)