Tanwir Phool ki Sadaarat maiN Aalami Naatia Mushaaera
-
- -
- Posts: 2216
- Joined: Sun May 30, 2010 5:06 pm
- Contact:
Tanwir Phool ki Sadaarat maiN Aalami Naatia Mushaaera
حضرت محمد مصطفی
رپورٹ بتاریخ
18/10/2022
اڈمن
رئیس اعظم حیدری (کولکاتا)
رپورٹنگ
( بزم آئینہء سخن کاعالمی نعتیہ مشاعرہ )
بزم آئینہ ءسخن کی جانب سے بروز اتوار بتاریخ 9/10/2022 رات 8/30/بجے عالمی مشاعرہ زوم پر منعقد کیا گیا۔
شارق اعجاز عباسی دہلی کےتلاوت کلام پاک سے نعتیہ مشاعرہ کا آغاز ہوا ۔
جسکی صدارت مشہورِ ومعروف شاعر وادیب تنویرِ بھول (امریکہ) نیکی
نقابت کے فرائض مشہور و معروف شاعر و ادیب شارق اعجاز عباسی (دہلی) نے بحسن خوبی انجام دئیے۔۔
مہمانان خصوصی کی حیثیت سے یوسف ندیم (پونہ)حلیم صابر (کولکاتا)شریک بزم رہے
جن شعراء و شاعرات نے اپنےکلام بلاغت سے سامعین کو محظوظ کیا انکے اسمائے گرامی مع اشعار مندرجہ ذیل ہیں
ملاحظہ فرمایں۔۔۔
000000000000000000000000000
عالموں کے لئے جو ہیں رحمت آج دنیا میں ہے ان کی آمد
نور ہی نور ہے چار جانب ، بدلی رحمت کی چھانے لگی ہے
پھول ! دل میں ہے تیرے تمنا ، کاش کوئی خبر دے یہ تجھ کو
نعت سن کر ہیں شاداں شہ دیں ، تیری محنت ٹھکانے لگی ہے
( صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم )
تنویر پھول ، نیویارک : امریکہ
وہی راہر ہےرسولوں کا وہی انبیاء کا امام ہے
جو مرے نبی کا ہے مرتبہ وہ کہاں کسی کا مقام ہے
مرے ہمنشیں اسےیاد رکھ کہ یہ مصطفی کا پیام ہے
اسے خوف روز جزا نہیں جو مرے نبی کا غلام ہے
رئیس اعظم حیدری (کولکاتا)
نہ پوچھ مجھ سے یہ کیسا کمال ہےمجھ میں
نبی کی ذات کا عکسِ خیال ہے مجھ میں
نہیں نصیب زیارت ہوٸی مجھے ان کی
یہی وہ بات ہے جسکا ملال ہے مجھ میں
*شارق اعجاز عبّاسی*
نور ایماں بھی یہاں ہے آپ سے
اور شفاعت بھی وہاں ہے آپ سے
وہ ہے بہرا اور گونگا، اندھا بھی
وہ جو کافر بدگماں ہے آپ سے
رشید شیخ شکاگو
دل و دماغ، عقیدہ ، نگاہ، پیشانی
انہیں سنبھال کے رکھو نبی کے در کے لئے
غزل لکھو تم ایسی نعت کہ تقدیر نازاں ہو
محمد کی محبت سے ملےگا جام کوثر کا
ڈاکٹر شگفتہ غزل
کیا بیاں اس مصطفے کی شان ہو
مداح خواں خود جس کا رب رحمان ہو
اس گھڑی کامل میرا ایمان ہو
ہاتھ میں جس دم تیرا درمان ہو
شاہین برلاس
ریا ست ہاے متحدہ امریکہ
رمزِ خودی سمجھ لے دانائے راز ہوجا
جھک کر درِ نبی ؐ پر تو سر فراز ہو جا
صلّ ِ علٰی کا نغمہ ہراک نفس سے نکلے
یادِنبی ؐمیں اے دل صدرشکِ ساز ہوجا
صالح اچھا
شناسائی خفی مخزن کی دی کن کا بیاں لے کر
سجایا عالمیں کو خلق سے اپنا نشاں لے کر
بتانے امرء وحدت کے سبھی حاضر سبھی غائب
محمد آ گئے ہیں دہر میں صادق زباں لے کر
طاہرہ رباب ہمبرگ جرمنی
ہلکا سا اشارا ہو اگر نظر کرم کا
لگ جائے کنارے سے تمنا کا سفینہ
میں تخت سلیماں کا تمنائی نہیں ہوں
کافی ہے مرے واسطے بس خاک مدینہ
بالیقیں! اک شعر ہی کافی ہے بخشش کے لیے
ہم گنہگاروں کا اختر آسرا ہیں مصطفیٰ
اختر چیمہ
عبادت میں گزارے جاگ کر صبح و مسا جو بھی
وہی دن سب سے اچھا ہے وہی اک رات بہتر ہے
نادان ہیں جو تجھ کو ہر سمت ڈھو نڈتے ہیں
۔سب جانتے ہیں تو ہے ہر دل میں رہنے والا
ہم ہیں بشر ہماری فطرت میں ہیں خطائیں
تونے ہمیشہ ہم کو ہر عیب سے نکالا
زیب النساء زیبی پاکستان
رپورٹ کے لئے نعت کے دو اشعار
دل عشقِ نبیؐ سے مرا سرشار ہے لوگو
ہر حال میں پابندئِ سنت مری منزل
واقف ہے مرے ذوق سے داروغہء جنت
جانے ہے یہ جنت کہ ہے جنت مری منزل
شمشاد شاؔد، ناگپور (انڈیا)
http://www.abitabout.com/Tanwir+Phool
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://www.allaboutreligions.blogspot.com
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://www.allaboutreligions.blogspot.com