رہتا ہر بار ہے اظہارِ محبت باقی
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 419
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
رہتا ہر بار ہے اظہارِ محبت باقی
یہ کلام ۲ مئی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم نے نفرت میں بھی رکّھی ہے مروّت باقی
اس لیے نظروں میں رہتی ہے شکایت باقی
کر دیا آپ سے ہر بات کا کھل کر اظہار
رہتا ہر بار ہے اظہارِ محبت باقی
بھوک مٹتی نہیں جب تک نہ ہو دل آسودہ
گو کہ ہو اور نہ کچھ کھانے کی رغبت باقی
بات دل میں بھی اتر جاتی ہے دھرے دھیرے
آپ کے دل میں اگر ہوتی ہے الفت باقی
روشنی کے لیے قربان ہوا پروانہ
رہ گئی چاروں طرف پھیل کے ظلمت باقی
ختم ہوتا ہی نہیں ایسے مسافر کا سفر
جس کے دل میں نہ ہو منزل کی ہی چاہت باقی
کیسے چل پائیں گے لوگ آپ کے اب نقشِ قدم
دشت ہیں چاروں طرف ریت کی صورت باقی
اس قدر چھید ہوئے پاؤں کے تلووں میں خیالؔ
مجھ میں اب اور نہیں چلنے کی ہمت باقی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Comments
- Attachments
-
- رہتا ہر بار ہے اظہارِ محبت باقی.jpg (56.76 KiB) Viewed 18 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)