جب اپنے حسن کو ہم حسبِ حال کھو بیٹھے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 419
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

جب اپنے حسن کو ہم حسبِ حال کھو بیٹھے

Post by ismail ajaz »


یہ کلام ۹ مئی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم اپنے پیار کے پیکر جمال کھو بیٹھے
جب اپنے حسن کو ہم حسبِ حال کھو بیٹھے

جو کھوئے رہتے ہیں ہر وقت اپنے ماضی میں
کیا نصیب سے شکوہ تو حال کھو بیٹھے

فریب دینے کی عادت یوں پڑ گئی ہم کو
کہ اپنی ذات کے اعلٰی کمال کھو بیٹھے

جنہیں عروج ملا تھا کبھی زمانے میں
وہ اپنے آپ کو زیرِ زوال کھو بیٹھے

ہم ایک دوسرے پر جان کیا فدا کرتے
ہم الفتوں کو پسِ قیل و قال کھو بیٹھے

ادب شعار ادب سے ہوئے جو مستثنیٰ
تو خوش مزاجِ ابد کی مثال کھو بیٹھے

زباں کا چار سو ہے کشت و خون یوں جاری
زبان والے حمیدہ خصال کھو بیٹھے

سمندروں میں ہوئے شوق سے جو غوطہ زن
بھنور میں گھر کے ہم اپنی اچھال کھو بیٹھے

رہی نہ شرم تو غیرت کی بات کیسے ہو
سفید خون ہوا ہم ابال کھو بیٹھے

خیالؔ آدمی انسانیت سے گر جائے
جہاں بھی آدمی رب کا خیال کھو بیٹھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
جب اپنے حسن کو ہم حسبِ حال کھو بیٹھے.jpg
جب اپنے حسن کو ہم حسبِ حال کھو بیٹھے.jpg (147.44 KiB) Viewed 21 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply