Page 1 of 1

ان کے اسلوب کا خوب ہی رنگ ہے

Posted: Mon Nov 18, 2024 6:45 pm
by ismail ajaz

یہ کلام ۲۶ مئی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام حالاتِ حاضرہ پر مبنی ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھوک اور ننگ سے ہر کوئی تنگ ہے
جس پہ نفرت ذدہ چھڑ گئی جنگ ہے

گالیوں سے بھری بےادب گفتگو
اہلِ علم و ہنر کا نیا ڈھنگ ہے

اپنی لفّاظیوں سے لبھاتے ہیں جو
ان کے اسلوب کا خوب ہی رنگ ہے

رہ سکے اپنی باتوں پہ قائم نہ وہ
جن کی باتوں پہ دنیا ہوئی دنگ ہے

جن کو سر پر بٹھایا گیا تھا سدا
اب انہی کے لیے ہاتھوں میں سنگ ہے

جن کے دو روپ اور دورخی ہو زباں
قوم کی ہے طلب قوم کی منگ ہے

بے حیائی کے رستے پہ ہے گامزن
اس نئی نسل کو لگ گیا زنگ ہے

آدمی ہے خیالؔ اب کہاں معتبر
جو نشے میں ہے گم جس نے پی بھنگ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ