یہ منافقت کا سماج ہے
- ismail ajaz
- -
- Posts: 476
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
یہ منافقت کا سماج ہے
بہت افسوسناک ناک صورتحال ہے جو ہر طرف ہے مردوں کی دنیا ہے جہاں مردوں کے دستور ہیں مردوں کے قوانین ہیں مردوں کے اختیارات ہیں جزا و سزا کے پیمانے ہیں عورت پر وفاداری تا حیات قربانی اور ہر حال میں ساتھ نبھانے کی پابندی اس معاشرے کی ضرورت اور ایجاد ہے جس سے بغاوت کرنے والی عورت کے لیے قربانی ہی قربانی ہے
قارئین کرام بحیثیت مرد مردوں کے معاشرے سے گلہ شکوہ لیے حاضر خدمت ہوں
کچھ فی البدیہہ عرض ہے
یہ جو عادتوں کے غلام ہیں
انہیں اپنے آپ سے کام ہیں
جو پسند ہے وہ قبول ہے
جو نہیں تو پاؤں کی دھول ہے
کہ ہیں اپنی دنیا کے وہ خدا
کریں جو بھی وہ ہے انہیں روا
یہ معاشرے کے وہ فرد ہیں
کہ جو کہتے خود کو تو مرد ییں
نہیں مردوں والی ادا کوئی
نہ بھروسہ ہے نہ وفا کوئی
انہیں موقع جب بھی ملا کہیں
تو پھسل کے گرنے لگے وہیں
سبھی عہد و پیماں بهلا دیے
تو وفا کے پنچھی اڑا دیے
جہاں نفس کی ہوئی بندگی
تو کھلائی روح کو گندگی
انہیں اپنے آپ پہ مان ہے
کہ یہ مردوں کا ہی جہان ہے
نہیں مردوں پر کوئی روک ہے
نہیں ان پہ کوئی بھی ٹوک ہے
یہاں صرف مردوں کا راج ہے
یہ منافقت کا سماج ہے
یہ جو بنت حوا کی لاج ہے
نہ تو کل تھی اور نہ آج ہے
ہیں خیال جو بھی روایتیں
یہ رواج کی ہیں عنایتیں
تو جو عادتوں کے غلام ہیں
انہیں اپنے آپ سے کام ہیں
انہیں اپنے آپ سے ہے غرض
کہ یہ مطلبی کھلے عام ہیں
.................
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیال
- Attachments
-
- یہ منافقت کا سماج ہے.jpg (56.1 KiB) Viewed 1594 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)