ہم آپ کی الفت کے طلبگار ہوئے ہیں
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 482
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
ہم آپ کی الفت کے طلبگار ہوئے ہیں
یہ کلام ۱۳ جون ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گرویدہ ترے لوگ جو بیمار ہوئے ہیں
سب تیری محبت میں گرفتار ہوئے ہیں
رکّھتے ہیں دِیا جلتا ہواؤں کے مخالف
ایسے بھی زمانے میں فسوں کار ہوئے ہیں
نفرت کی ہر اک حد سے گزر جاتے ہیں کیسے
جو تیری وکالت کے طرفدار ہوئے ہیں
غیروں سے گلہ شکوہ بھلا کیسے کریں ہم
غم کوش ہیں اپنے جو ستمگار ہوئے ہیں
دشمن کی غلامی میں کہے خود کو تو آزاد
ہم تیری اداؤں کے پَرَستار ہوئے ہیں
جن لوگوں نے وابستہ کیا خود کو ہے تجھ سے
وہ گردشِ دوراں کے سزاوار ہوئے ہیں
آپس کی لڑائی میں ہوا تیسرا شامل
سمجھو یہی بربادی کے آثار ہوئے ہیں
اظہارخیالؔ اپنی عداوت کا ہی کیجے
ہم آپ کی الفت کے طلبگار ہوئے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- ہم آپ کی الفت کے طلبگار ہوئے ہیں.jpg (155.53 KiB) Viewed 322 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)