محبت سیکھ لو جھرنوں کی جھَر جھَر گنگناہٹ سے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 482
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
محبت سیکھ لو جھرنوں کی جھَر جھَر گنگناہٹ سے
یہ کلام ۱۵ جون ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قفس میں قید پنچھی کی مسلسل پھڑپھڑاہٹ سے
ہُوا صیّاد کیوں خائف ہوا کی سرسراہٹ سے
پرندہ کہہ رہا ہے چھوڑ دو مجھ کو رہا کر دو
دُہائی دے رہا ہے ہر طرف وہ بوکھلاہٹ سے
کوئی سرگوشیاں کرتا ہے آ کر میرے کانوں میں
محبت سیکھ لو جھرنوں کی جھَر جھَر گنگناہٹ سے
محبت کا کرو اظہار دل کی بات کہہ ڈالو
وفا کے پھول جھڑنے دو لبوں کی تھرتھراہٹ سے
ہمیں اپنا بنا لو اور ہم سے دل لگا لے تُم
تکلف بر طرف رکھ کر کسی بھی ہچکچاہٹ سے
میں ساری زندگی قربان کر دوں تیرے اس پل پر
کہ جب تُو دل چُراتا ہے حسیں اک مسکراہٹ سے
رویہ کس قدر تیرا بدل جاتا ہے اک پل میں
محبت بھول جاتا ہے ذرا سی کسمساہٹ سے
خیالؔ اتنا نہیں تُو بول سب ناراض ہوتے ہیں
کوئی بھی خوش نہیں ہوتا ہے تیری چلبلاہٹ سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- محبت سیکھ لو جھرنوں کی جھَر جھَر گنگناہٹ سے.jpg (149.75 KiB) Viewed 318 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)