وقت ملتا ہی نہیں سوچنے کو ذات کا دُکھ

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 482
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

وقت ملتا ہی نہیں سوچنے کو ذات کا دُکھ

Post by ismail ajaz »


یہ کلام ۸ جولائی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
ارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک تازہ کلام آپ سب کی نذر ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چین لینے نہیں دیتا ہمیں خدشات کا دُکھ
دوسروں سے گلے شکوے کی عنایات کا دُکھ

اس سے بڑھ کر بھی کوئی بات بھلا دکھ کی ہے
جیت کر تجھ کو ہے پھر کھائی ہوئی مات کا دُکھ

صبح نَوکیسے تجھے بول سُجھائی دے گا
اوس میں بھیگی ہوئی کالی سیہ رات کا دُکھ

بے خبر خود سے ہے انسان مگر پھر بھی اسے
گھیرے رکھتا ہے زمانے کی شکایات کا دُکھ

لوگ مرتے ہیں شب و روز یونہی حسرت میں
مار دیتا ہے انہیں اپنے ہی جذبات کا دُکھ

اب تو اُلفت میں بھی اَغراض ہوئی ہیں شامل
زندگی بانٹتی رہتی ہے مکافات کا دُکھ

ہم یونہی رہتے ہیں افکارِ جہاں میں مصروف
وقت ملتا ہی نہیں سوچنے کو ذات کا دُکھ

زندگی کھل کے جیو اپنے طریقے سے خیالؔ
مت بیاں سب سے کرو اپنے خیالات کا دُکھ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
وقت ملتا ہی نہیں سوچنے کو ذات کا دُکھ.jpg
وقت ملتا ہی نہیں سوچنے کو ذات کا دُکھ.jpg (154.5 KiB) Viewed 413 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply